بیجنگ (شِنہوا) چین کی ریلوے میں فکسڈ اثاثہ جات میں سرمایہ کاری 2023 کے پہلے سات ماہ میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 7 فیصد اضافے کے ساتھ 371 ارب 30کروڑ یوآن(تقریباً51ارب 90 کروڑ ڈالر) تک پہنچ گئی ہے۔
چائنہ سٹیٹ ریلوے گروپ کمپنی کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ ریلوے کے تزئین و آرائش کےکچھ منصوبے مکمل ہونے سے مسافروں کے لیے سفر میں آسانی ہوئی خاص طور پر ملک کے مغربی خطے میں نقل و حمل کی صلاحیت اور کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔
چھنگھائی تبت ریلوے کے شننگ گولمود سیکشن کے اپ گریڈ پروجیکٹ کے بعد 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بلٹ ٹرین کا چلنا ممکن ہوا جس سے شمال مغربی صوبے چھنگھائی کے گرم سفری مقامات، گولمود اور دی لنگھا کے سفر میں آسانی ہوئی۔
لانژو-ارمچی ہائی اسپیڈ ریلوے کے لانژو-شننگ سیکشن کے اپ گریڈ پروجیکٹ سے اب ٹرینیں 250 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں جس سے شمال مغربی صوبے گانسو کے دارالحکومت لانژو اور پڑوسی صوبے چھنگھائی کے دارالحکومت شننگ کے درمیان سفری دورانیہ 59 منٹ تک کم ہوگیا ہے۔