بیجنگ (شِنہوا) چین نے سیمی کنڈکٹر برآمدی قوانین پر تازہ ترین نظرثانی شدہ امریکی قواعد کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عالمی سیمی کنڈکٹر مارکیٹ کے ساتھ ساتھ کاروباری اداروں کے درمیان تعاون میں خلل پڑے گا۔
چینی وزارت تجارت کے مطابق سیمی کنڈکٹر برآمدی کنٹرول میں تازہ ترین نظرثانی امریکہ کے 17 اکتوبر 2023 کو قوانین متعارف کرانے کے 6 ماہ سے بھی کم عرصے میں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت عالمی کمپنیوں کو ایک مستحکم اور متوقع کاروباری ماحول درکار ہے تاہم امریکہ نے قومی سلامتی کا تصور بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے اور کنٹرول اقدامات کو سخت کرنے کے لئے قوانین میں من مانی نظر ثانی کی ہے جس سے چینی اور امریکی کاروباری اداروں کے درمیان معمول کے تجارتی تعاون میں مزید رکاوٹیں پیدا ہوئی اور ضابطے پورے کرنے کا بھاری بوجھ پڑا جس سے عالمی سیمی کنڈکٹر شعبے میں غیر معمولی غیریقینی صورتحال پیدا ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر شعبہ عشروں کی ترقی کے بعد انتہائی عالمگیری شکل اختیار کرچکا ہے جو مارکیٹ قانون اور کاروباری اداروں کے انتخاب کا نتیجہ ہے۔
وزارت نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی سیمی کنڈکٹر مارکیٹ کی حیثیت سے چین باہمی مفید تعاون کے فروغ اور عالمی سیمی کنڈکٹر صنعتی اور سپلائی چینز کی سلامتی اور استحکام کے فروغ میں تمام فریقین کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔