کوالالمپور(شِنہوا) ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم فضیلہ یوسف نے کہا ہے کہ ملائیشیا نے گزشتہ چند دہائی میں چین کی تیز رفتاراقتصادی ترقی سے نمایاں فائدہ اٹھایا ہے اور دونوں ممالک ڈیجیٹل شعبے، ای کامرس، قابل تجدید توانائی اور آلودگی پر قابو پانے جیسے شعبوں میں مکمل طور پر تعاون کررہے ہیں۔
بیلٹ اینڈ روڈ سمپوزیم ملائیشیا کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ "ملائیشیا مدنی" کے اصول مشترکہ مستقبل کی عالمی برادری کے تصور سے مطابقت رکھتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ دونوں تصورات نسل، سماجی طبقے یا مذہب سے قطع نظر تمام افراد کے لئے جامع اور پائیدار ترقی میں مشترکہ مقاصد رکھتے ہیں۔
فضیلہ نے تخفیف غربت میں چین کی کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملائیشیا کے لئے ایک متاثر کن مثال ہے ہم چین کے موثر نقطہ نظر سے ترغیب حاصل کرتے ہوئے اپنے ملک میں تخفیف غربت کی مناسب پالیسیاں تشکیل دے رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ملائیشیا ۔ چین تعلقات کے روشن مستقبل کے لئے امید کے جذبے سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ وہ دوستی، باہمی احترام اور مشترکہ مقاصد کی تاریخ پر مبنی اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے میں حکومت ملائیشیا کے مضبوط اور پائیدار عہد کا اعادہ کرتے ہیں۔
ملائشیا میں چینی سفارت خانے کے ناظم الامور ژینگ شوئے فینگ نے کہا کہ چین ملائیشیا کے ساتھ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے فروغ اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین ۔ملائشیا برادری کے قیام میں بھرپور اور ٹھوس پیشرفت کا خواہاں ہے۔
اس سمپوزیم کا موضوع "ملائشیا مدنی اور بی آر آئی کے لئے مستقبل کی راہ " ہے اس کا اہتمام جنوب مشرقی ایشیا ریسرچ سینٹر فار ہیومینٹیز (سرچ) اور سینٹر آف ریجنل اسٹریٹیجک اسٹڈیز (کراس) نے کیا ہے۔
سمپوزیم میں 350 سے زائد بااثر شخصیات، حکومتی رہنما، پالیسی ساز ماہرین تعلیم، صنعتی ماہرین اور کاروباری اختراع ساز بات چیت میں حصہ لینے اور معیشت، ٹیکنالوجی اور ماحول دوست اقدامات بارے مستقبل کی سوچ کا اشتراک کرنے یکجا ہوئے ہیں۔