• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 5th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی ترقی تیز ترجدیدیت کی مثال ہے، ترک ماہرتازترین

April 01, 2024

استبول (شِنہوا) انقرہ میں قائم ترک سینٹر فار ایشیا پیسفک سٹڈیز کے ڈائریکٹر سیلکوک کولاکوغلو نے کہا ہے کہ چین کا ترقیاتی ماڈل  تیز ترجدیدیت اور ترقی کی ایک مثال بن چکا ہے۔

شِںہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کولاکوغلو نے اس بات کو اجاگر کیا کہ گزشتہ 4 دہائیوں میں چین نمایاں ترقی اور تبدیلی سے گزرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے خاص طور پر گزشتہ دہائی میں حکمت عملی کے تحت اختراعی حکمت عملی کو ترجیح دی جس میں اعلیٰ ٹیکنالوجی کی صنعتوں، ویلیو ایڈڈ پروڈکشن یونٹس اور ماحول دوست پیداواری طریقوں میں پیشرفت پر زور دیا گیا۔

انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ تیزی سے آگے بڑھتے ترقی پذیر ممالک کے لئے سب سے بڑا چیلنج متوسط آمدن طبقہ ہے ۔ اسکالر نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور کچھ دیگر ایشیائی ممالک جیسے جنوبی کوریا اور سنگاپور نے کامیابی سے اس طبقے کو بچا کر اپنی تبدیلی کو جاری رکھا۔

کولاکو غلو نے کہا کہ اس ضمن میں چینی ترقیاتی ماڈل کچھ دیگر ایشیائی ممالک کے ساتھ جدیدیت میں تیز رفتاری اور ترقی میں بہترین طریقوں کی ایک اور کامیاب مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین دنیا کی صف اول کی معیشتوں میں سے ایک بن چکا ہے اور اس کا ترقیاتی تجربہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ سٹریٹجک تبدیلی نہ صرف چین کی معاشی تبدیلی بلکہ عالمی اقتصادی ترقی کے لیے بھی اہم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی ترقیاتی حکمت عملی ان دیگر ترقی پذیر ممالک کے لئے مثال ہے جو اسی طرح کی ترقی حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں۔