بیجنگ (شِنہوا) چین کے "بگ فور" تجارتی بینک قومی معیشت کو بہتر طور سہارا دینے کی کوشش تیز کرکے ملک کو مالیاتی قوت کا مرکز بنانے کےلئے کوشاں ہیں انہوں نے خطرات سے نمٹنے کا انتظام بھی بہتر کیا ہے۔ یہ تجارتی بینک دنیا کے سب سے بڑے قرض دہندگان میں سے ایک ہیں۔
چار سرکاری قرض دہندگان انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنہ (آئی سی بی سی)، ایگریکلچرل بینک آف چائنہ (اے بی سی)، بینک آف چائنہ (بی او سی) اور چائنہ کنسٹرکشن بینک (سی سی بی) کے سربراہوں نے ایک خصوصی انٹرویو میں اپنی ترجیحات سے آگاہ کیا۔
بینک آف چائنہ کے چیئرمین گی ہائی جیاؤ نے کہا کہ چین کو ایک مالیاتی پاور ہاؤس کے طور پر ترقی دینے کے لئے اس کی مالیاتی صنعت کو "بڑے" سے "مضبوط" میں تبدیل کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنہ کے چیئرمین چھن سی چھنگ نے کہا کہ میکرو سطح پر چینی خصوصیات کے ساتھ ایک قابل قبول ، مسابقتی اور جامع جدید مالیاتی نظام قائم کرنا چاہیئے۔ تاکہ اس شعبے کی جامع طاقت اور عالمی اثرورسوخ کو بڑھایا جاسکے۔
چھن نے مزید کہا کہ مائیکرو سطح پر دنیا کے معروف جدید مالیاتی اداروں کی ایک بڑی تعداد کو فروغ دینا ہوگا۔
گی نے کہا کہ مالیاتی اداروں خاص طور پر بڑے سرکاری ملکیتی ادارے اپنی مارکیٹ اور عالمی اثرورسوخ مضبوط بنانا چاہتے ہیں تو انہیں قومی ہدف کے مطابق اپنے کاروبار کی منصوبہ بندی اور انہیں ایڈجسٹ کرنا چاہئے۔