بیجنگ(شِنہوا) چین نے واضح کیا ہے کہ کسی ملک کو الگ تھلگ کرنا(ڈی کپلنگ) آج کی دنیا کے لیے ناقابل عمل ہےاور اسے نشانہ بنانے والے نام نہاد "ڈی-رسکنگ" کی ضرورت نہیں ہے۔ رپورٹس کے مطابق، ایک امریکی اہلکارکا کہنا ہے کہ اس سال کے جی7 سربراہی اجلاس کے اعلامیہ میں چین سے متعلق "ڈی کپلنگ" کی بجائے "ڈی-رسکنگ" پر زور دیا جائے گا۔ اس سے متعلقہ سوال کے جواب میں، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ "ڈی رسکنگ" کے بارے میں بات کرنے سے پہلے خطرات کی نوعیت اور ان کے ماخذ بارے جاننا ضروری ہے۔
وانگ نے کہا کہ آج دنیا کو جن سب سے بڑے خطرات کا سامنا ہے ان میں افغانستان، عراق اور شام جیسے کمزور ممالک پر وحشیانہ حملے کرنے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کرنا،قومی سلامتی کے نظریہ کو وسعت دے کر،غیر ملکی کمپنیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانااور "جمہوریت بمقابلہ آمریت" کے بیانیے کو فروغ دے کر دنیا کو سرد جنگ کے دور کی طرف واپس گھسیٹ کر تاریخ کا پہیہ موڑنے کی کوششوں کے ساتھ منڈی کی معیشت کےاصول اور بین الاقوامی تجارتی اصولوں کو کمزور کرنے کے لیے جبر کے ہتھکنڈے استعمال کرنا شامل ہیں۔