• Sterling, United States
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین میں 5 جی کی بدولت 788 ارب امریکی ڈالر کی اقتصادی پیداوار کو فروغ ملاتازترین

June 07, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین میں 5 جی کو تجارتی بنیادوں پر عام کرنے سے گزشتہ 5 برس میں تقریبا 56 کھرب یوآن (787.53 ارب امریکی ڈالر) کی مجموعی اقتصادی پیداوار کو براہ راست فروغ ملا۔

وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیف انجینئر ژاؤ ژی گاؤ نے ایک موبائل کمیونیکیشن فورم میں چائنہ اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے یہ اعداد و شمار جاری کئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 5 جی نے بالواسطہ طور پر معاشی پیداوار میں 140 کھرب یوآن کا اضافہ کیا  جو چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی میں نئی ٹیکنالوجی کے بڑے کردار کا عکاس ہے۔

ژاؤ نے کہا کہ چین نے 6 جون 2019 کو فائیو جی کا تجارتی لائسنس جاری کیا تھا جس کے بعد فائیو جی نیٹ ورک بنیادی ڈھانچے اور اہم بنیادی ٹیکنالوجیز میں مسلسل کامیابیوں کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل اور فزیکل ایپلی کیشنز کے انضمام میں قابل ذکر نتائج حاصل ہوئے۔

اپریل کے اختتام تک چین میں 37 لاکھ 50 ہزار 5 جی بیس اسٹیشنز قائم ہوچکے تھے۔ یہ تعداد 10 ہزار افراد کیلئے 26 اسٹیشنزکی بنتی ہے۔ ملک میں 5 جی معیار کے ساتھ پیٹنٹ کی تعداد دنیا کے کل پیٹنٹ کے 42 فیصد سے زائد ہے۔

فائیو جی ٹیکنالوجی کان کنی ، بجلی اور صحت کی دیکھ بھال جیسے اہم شعبوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہورہی ہے اور بتدریج  تحقیق و ترقی ، ڈیزائن اور پیداوار جیسے بنیادی شعبوں کا لازمی جزو بن گئی ہے۔

ژاؤ نے کہا کہ اگلے مرحلے میں وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی 5 جی نیٹ ورک کا پھیلاؤ بڑھانے ، 5 جی ایپلی کیشنز کی توسیع تیز کرنے اور اطلاعات و رابطوں کی صنعت میں جدیدیت کو فعال طرقے سے فروغ دینے کی  مسلسل کوششیں کرے گی۔