بیجنگ (شِنہوا) چین میں ستمبر 2023 کے اختتام تک تقریباً 7 لاکھ 80 ہزار نایاب بیماریوں کے کیسز کا اندراج ہوا ہے ۔ ملک میں نایاب بیماریوں کی تشخیص و علاج کا سروس انفارمیشن سسٹم کے آغاز 2019 میں ہوا تھا۔
نایاب بیماریوں پر جاری چائنہ کانفرنس 2023 میں قومی صحت کمیشن کے ایک عہدیدار جیاؤ یا ہوئی نے بتایا کہ یہ نظام چین میں نایاب بیماریوں کی وبا ، طبی تشخیص اور طبی علاج کی صورتحال کو سمجھنے میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔
تقریباً 80 فیصد نایاب بیماریوں جینیاتی طور پر ہوتی ہیں اور تقریباً 50 فیصد بچپن سے شروع ہوتی ہیں ۔ اگرچہ انفرادی نایاب بیماریوں کا پھیلاؤ کم کیا جاسکتا ہے تاہم چین کی بڑی آبادی کے سبب ان کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے۔
چین میں 2019 میں 324 اسپتالوں کو نایاب بیماریوں کی تشخیص اور علاج کا قومی تعاون نیٹ ورک قائم کرنے کے لئے چنا گیا تھا، جس میں دو طرفہ ریفرل اور ریموٹ مشاورتی نظام نافذ کیا گیا ۔ تمام سطح کے طبی اداروں پر لازم ہے وہ نایاب بیماری کی تشخیص اور علاج سروس انفارمیشن سسٹم کے ذریعے نایاب بیماری کے کیس کا اندراج کریں۔
چین نے ستمبر 2023 میں اپنی نایاب بیماریوں کی تازہ ترین فہرست جاری کی تھی جس میں شامل نایاب بیماریوں کی مجموعی تعداد 207 تک پہنچ گئی ہے۔