بیجنگ (شِنہوا) چین میں اعضا عطیہ کرنے والے اندراج شدہ افراد کی تعداد تقر یباً 62 لاکھ تک پہنچ گئی ہے جس سے یہ دنیا میں سالانہ اعضا کی پیوند کاری کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا۔
ریڈ کراس سوسائٹی آف چائنہ ( آر سی ایس سی) کے زیر انتظام چائنہ آرگن ڈونیشن ایڈمنسٹریٹو سینٹر کے سربراہ ہو فینگ ژونگ نے بتایا کہ اندراج شدہ عطیہ دہندگان کی اکثریت نوجوانوں اور درمیانی عمر کے افراد پر مشتمل ہے جن کی عمریں 45 سال یا اس سے کم ہیں۔
آر سی ایس سی کے جاری کردہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 15 لاکھ 40 ہزار افراد نے گزشتہ سال اعضاعطیہ کرنے کے لئے اندراج کرایا ہےجو کہ 2021 میں تقابلی طور پر تقریباً 15 لاکھ 20 ہزار اور 2020 میں 10 لاکھ 10 ہزار تھے۔
چائنہ ڈیلی کے مطابق چین نے 2010 میں رضاکارانہ اعضا عطیہ کرنے کے لئے آزمائشی پروگرام کا آغاز کیا تھا اور 2015 میں انتقال کے بعد اعضا عطیہ کرنا ملک میں اعضا کی پیوند کاری کا واحد قانونی ذریعہ بن گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس پروگرام کے تحت 13 سالوں میں 1 لاکھ 35 ہزار اعضا کی پیوندکاری کی گئی جس میں 44 ہزار افراد انتقال کے بعد اعضا عطیہ کرنے والے تھے۔