بیجنگ (شِنہوا) اعلیٰ ٹیکنالوجی صنعتوں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور سرمایہ کاری ڈھانچے میں بہتری کے سبب چین میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کا حجم بلند سطح پر ہے۔
وزارت تجارت کی ترجمان شو جیوتنگ نےبیجنگ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ رواں سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران کینیڈا، برطانیہ، فرانس، سوئٹزرلینڈ اور نیدرلینڈز سے آزاد تجارتی بندرگاہ سرمایہ کاری سمیت حقیقی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں بالترتیب 110.3 فیصد، 94.6 فیصد، 90 فیصد، 66.1 فیصد اور 33 فیصد اضافہ ہوا۔
انہوں غیر ملکی کاروباری اداروں کی چین میں سرمایہ کاری کی بڑھتی خواہش تذکرہ بھی کیا۔
وزارت تجارت نے نومبر میں کہا تھا کہ 2023 کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران چین میں مجموعی طور پر 41 ہزار 947 نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کمپنیاں قائم ہوئیں جو گزشتہ برس کی اسی مدت کی نسبت 32.1 فیصد زائد ہیں۔
شو نے کہاکہ چین ہمیشہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بہتر خدمت کے لئے مارکیٹ و قانون پر مبنی اور اول درجے کا عالمی کاروباری ماحول مہیا کرنے کے عزم پر قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری مستحکم کرنے کی حکومتی کوششیں جاری ہیں اور اس دوران بہت سے مخصوص اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔ تشکیل کے عمل میں کچھ پالیسیاں بھی ہیں جس میں بیرون ملک فروخت ہونے والی ادویات کے لئے مقامی پیداوار کا طریقہ کار بہتر بنانااور سرحد پار ڈیٹا کے بہاؤ کو معیاری بنانا اور اسے فروغ دینا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسیع کرنے ، عالمی اعلیٰ معیار کے معاشی اور تجارتی قوانین کے مطابق چلنے، ادارہ جاتی کھلے پن کو مستقل بنیادوں پر فروغ دینے غیر ملکی سرمایہ کاری کرنے والے کاروباری اداروں کے مطالبات کا فعال طریقے سے جواب دینے اور چینی و غیر ملکی اہلکاروں کے تبادلوں میں سہولت مہیا کرے گی تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو مسلسل فروغ دیکر خدمات کو بہتر بنایا جاسکے۔