بیجنگ (شِنہوا) چین میں دنیا کا پہلا چوتھی نسل کا جوہری بجلی گھر شائی ڈاؤ وان ہائی ٹمپریچر گیس کولڈ ری ایکٹر (ایچ ٹی جی آر) باضابطہ طور پر فعال ہوگیا ہے۔
قومی توانائی انتظامیہ اور چائنہ ہوانینگ گروپ کے مطابق یہ بجلی گھر صوبہ شان ڈونگ میں واقع ہے اور چین کے ساتھ مکمل طور پر جملہ حقوق ملکیت رکھتا ہے۔ اسے چائنہ ہوانینگ گروپ، سنگھوا یونیورسٹی اور چائنہ نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن نے مشترکہ طور پر تعمیر کیا ہے۔
ایچ ٹی جی آر جوہری بجلی گھر کے چیف ڈیزائنر اور سنگھوا یونیورسٹی کے جوہری توانائی اور نئی توانائی ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈین ژانگ زویی نے بتایا کہ ایچ ٹی جی آر ایک جدید قسم کا ری ایکٹر ہے جس میں چوتھی نسل کی جوہری توانائی ٹیکنالوجی اور جوہری بجلی کی اہم ترقیاتی سمت شامل ہے۔
ژانگ نے مزید بتایا کہ "حفاظت" ایک اہم خصوصیت ہے جو ری ایکٹر کو محفوظ حالت کو برقرار رکھ سکتی اور تابکار مواد کے پگھلنے یا اخراج کا عمل روک سکتی ہے۔ یہ صلاحیت کولنگ صلاحیت کے مکمل ختم ہونے کی صورت میں بھی بغیر کسی مداخلت برقرار رہتی ہے۔
منصوبے کے انچارج ژانگ یان شو نے بتایا کہ اس منصوبے کے ڈیزائن ، ترقی، انجینئرنگ ، سازوسامان کی مینوفیکچرنگ، پیداوار اور آپریشن میں 500 سے زائد کمپنیوں نے حصہ لیا ہے ۔ جوہری بجلی گھر میں مقامی آلات کے استعمال کی شرح 90 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوہری بجلی گھر کا تجارتی آپریشن حفاظت کے فروغ کے ساتھ ساتھ چین کی جوہری توانائی میں ترقی کی سائنسی، تکنیکی اور اختراعی صلاحیتوں کے فروغ میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔
شائی ڈاؤ وان ایچ ٹی جی آر جوہری بجلی گھر کی تعمیر کا آغاز دسمبر 2012 میں ہوا تھا جبکہ بجلی کی پیداوار دسمبر 2021 سے شروع ہوئی ہے۔