• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 23rd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین میں گندھارا آرٹ کے 200 سے زیادہ آثار کی نمائشتازترین

September 08, 2023

لانژو(شِنہوا) گانسو کے صوبائی عجائب گھر میں گندھارا آرٹ کے 200 سے زیادہ شاہکار نمونے نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں، یہ نمائش 8 ستمبر سے 8 دسمبر تک جاری رہے گی۔ 

  گندھارا ایک قدیم خطہ ہے جو موجودہ پاکستان کے کچھ حصوں پرمشتمل تھا ۔ یہ تہذیبوں کے ملاپ کا مرکز تھا، جہاں مختلف ثقافتیں آپس میں ملتی تھیں۔

  "شاہراہ ریشم کے ساتھ گندھارا ورثہ" کے عنوان سے پاکستان اور چین کی مشترکہ نمائش تین یونٹس کے ساتھ گندھارا آرٹ کی ابتدا اور ترقی کو پیش کررہی ہے ، جو چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی اور فن کے تبادلوں کی طویل تاریخ کا اظہار ہے۔ مجموعی طور پر  آرٹ کے 212 نمونوں کونمائش میں پیش کیا گیا ہے  ان میں سے 173 پاکستان سے اور 30 بیجنگ کے پیلس میوزیم سے ہیں۔ بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن بلال محمود چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے سات مختلف عجائب گھروں سے احتیاط سے لائے گئے یہ 173 نمونے نمائش میں آنے والوں کو گندھارا تہذیب کے فنکارانہ کارناموں کی ایک جھلک پیش کرتے ہیں۔

پیچیدہ مجسموں سے لے کر شاندار مٹی کے برتنوں تک، یہ نمونے ان لوگوں کی دستکاری اور تخلیقی جذبے کی عکاسی کرتے ہیں  جو اس خطے میں صدیوں سے آباد تھے۔

  عجائب گھر کی ڈائریکٹر جیا جیان وی نے کہا کہ گانسو کے صوبائی میوزیم میں کثیرثقافتی خصوصیات اور گندھارا آرٹ کے اہم آثارکی بہتر تشریح کے لیے نمائش میں گندھاراآرٹ کو نمایاں کرنے والے مقامی ثقافتی آثار کے 9 نمونے بھی رکھے ہیں۔

انہوں نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ نمائش کو ایک موقع سمجھتے ہوئے گانسو کا صوبائی میوزیم مستقبل میں چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی ورثے کے مزید تبادلوں اور تعاون کا آغاز کرے گا۔

چین کے شمالی مغربی صوبے گانسو کے صوبائی میوزیم میں گندھاراآرٹ کا ایک نمونہ دکھایا گیا ہے۔(شِنہوا) 

پاکستان کے قومی ثقافتی ورثہ کی سیکرٹری حمیرا احمدنے کہا کہ  گندھارا آرٹ ہمارے  دونوں ممالک کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ یہ ہمارے مشترکہ ورثے کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ نمائش نوادرات کی نمائش سے کہیں زیادہ اہمیت کی حامل ہے؛ یہ پاکستان اور چین کے درمیان پائیدار رشتے کا زندہ ثبوت ہے۔ یہ  جغرافیائی سرحدوں سے ماورا اورایک دوسرے کی ثقافتوں اوردوستی  کی باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے ہمارے عزم کو واضح کرتی ہے۔