بیجنگ(شِنہوا) چین نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران قانون سازی کے ذریعے قومی ہیروز اور شہداء کے لیے وقف یادگار مقامات کے انتظامات کو بہتربنایا ہے۔
چائنہ ڈیلی کی پیر کی ایک رپورٹ کے مطابق ہیروز اور شہداء کے تحفظ سے متعلق یکم مئی 2018 کو قانون کے نفاذ کے بعد سے ملکی پراسیکیوٹرز نے سرکاری اداروں کی جانب سے یادگاری مقامات کے غیر موثر تحفظ سے متعلق 8ہزار سے زائد انتظامی مفاد عامہ کے مقدمات نمٹائے۔
سپریم پیپلز پروکیوریٹوریٹ کے ایک پراسیکیوٹر لیو ڈونگ بن کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سے 23ہزار یادگاری مقامات کی تزئین و آرائش میں مدد ملی ہے۔
قانون کے تحت ہیروز اور شہداء کی ہتک یا ان کے اعمال کو مسخ کرنے یا اہمیت کم کرنے پر پابندی ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیلی ویژن اور ریڈیو پروگرامز، ویڈیوز، فلموں، پبلشرز اور انٹرنیٹ سائٹس اور صارفین ہیروز اور شہداء کے نام، تصاویر، شہرت یا عزت کو نقصان نہیں پہنچاسکتے۔