بیجنگ (شِنہوا) چین میں ہیپاٹائٹس بی اور اس سے متعلقہ ہیپاٹوسیلولر کارسینوما (ایچ سی سی) کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
قومی صحت کمیشن کے نائب سربراہ لی بن نے اس موضوع پر منعقدہ ایک کانفرنس میں بتایا کہ چین نے ہیپاٹائٹس بی ویکسینیشن کی شرح میں اضافہ کرنے، ہیپاٹائٹس بی کے نئے انفیکشن پر قابو پانے اور ہیپاٹائٹس بی سے متعلقہ ایچ سی سی کی روک تھام اور تدارک میں بڑی پیشرفت کی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق چین میں نوزائیدہ بچوں میں ہیپاٹائٹس بی ویکسینیشن کی تین خوراکوں کی شرح 95 فیصد سے زائد پر برقرار ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مقرر کردہ 2030 کے ہدف تک پہنچ گئی ہے۔
چینی اکیڈمی برائے انجینئرنگ کے ماہر تعلیم ژوانگ ہوئی نے ہیپاٹائٹس بی کی تشخیص اور علاج کی شرح میں بہتری کے لئے مسلسل کوششوں پر زور دیا ہے۔
ژوانگ نے تجویز کیا کہ ہیپاٹائٹس بی ختم کرنے اور شرح اموات میں کمی کے لئے ضروری کے لئے خطرے سے دوچار ایسے بالغان اور کمزور گروپس کو ویکسین دی جائے جن میں وائرس کے خلاف مدافعتی قوت نہیں ہے۔