• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 28th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین میں جاری موسم سرما تجارتی میلے میں عالمی نمائش کنندگان کوتجارتی مواقع کی تلاشتازترین

December 17, 2023

ہائیکو (شِنہوا) چین کے جنوبی جزیرہ صوبے ہائی نان کے دارالحکومت ہائیکو میں 26 ویں چین (ہینان) بین الاقوامی سرمائی زرعی مصنوعات کے میلے میں تھائی لینڈ سے ڈورین، روانڈا سے کافی اور کمبوڈیا سے چاول سمیت مختلف مصنوعات نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کررکھی ہے۔

رواں سال میلے میں 20 سے زائد ممالک کے کاروباری ادارے اور بین الاقوامی تنظیموں کے تقریبا 60 نمائندے شرکت کررہے ہیں جس میں کمبوڈیا بطور اعزازی مہمان شرکت کر رہا ہے۔

کمبوڈیا کا قومی پویلین تقریباً 260 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے جس میں روایتی کمبوڈیائی تعمیراتی انداز کے ساتھ جدید نمائشی فکسچر کو یکجا کیا گیا ہے ۔کمبوڈیا کے 4 معروف زرعی اداروں نے کاجو، خشک آم اور انناس، چاول، کالی مرچ اور دیگر زرعی مصنوعات نمائش کے لئے پیش کی ہیں۔

کمبوڈیا کی وزارت تجارت کی انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ سوئے نکری نے چین ۔ کمبوڈیا جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری پر روشنی ڈالی جو 2010 سے جاری ہے۔

ان کے مطابق چین رواں سال کمبوڈیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا اور نومبر کے اختتام تک دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 11.08 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ چکا تھا جو 2022 کے اسی مدت کی نسبت 4.7 فیصد زائد ہے۔

انہوں نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ یہ نمائش ممکنہ خریداروں یا شراکت داروں کو تلاش کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرے گی اور ایک ایسا راستہ تلاش کرے گی جو ایونٹ کے دوران اور بعد میں دونوں فریقوں کے لئے خوشحالی کا باعث بنے گا۔

چین، جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر ہائیکو میں موسمی زرعی مصنوعات کے 26 ویں چین (ہائی نان) بین الاقوامی سرمائی تجارتی میلے میں  اعزازی مہمان کمبوڈیا کے بوتھ کا ایک منظر۔ (شِنہوا)

پاکستانی پویلین میں چاول، چائے، بسکٹ، چاکلیٹ اور زعفران سمیت مختلف مصنوعات نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔ تاجر محمد وقاص نے بتایا کہ پاکستان چینی مارکیٹ کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین دوست ہیں اور ہمارے ایک دوسرے کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔ چینی مارکیٹ بہت بڑی اور آبادی بہت زیادہ ہے لہذا ہم اپنی مصنوعات کو متعارف کرانا چاہتے ہیں پاکستان میں چینی مصنوعات بھی ہیں۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون ہے کہ دونوں ممالک مل جل کر کاروبار کریں۔

وقاص پرامید ہیں کہ پاکستانی کاروباری اداروں کو موسم سرما کے اس تجارتی میلے کے ذریعے کچھ تھوک خریدار مل جائیں گے اور وہ خاطر خواہ آرڈرز حاصل کرسکیں گے۔