• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 4th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین میں جینیاتی طور پر ترمیم شدہ سور کے گردے کی انسانی جسم میں پیوند کاریتازترین

April 04, 2024

شی آن (شِنہوا) چینی محققین نے کہا ہےکہ انہوں نے جینیاتی طور پر ترمیم شدہ سور کے گردے کی دماغی مردہ شخص میں کامیابی سے پیوندکاری کی ہے اور یہ 9  دن سے کام کر رہا ہے، جو گزشتہ ماہ دماغی طور پر مردہ شخص میں جینیاتی طور پر ترمیم شدہ سور کے جگر کی پیوند کاری کے بعد ایک اور پیشرفت ہے۔

یہ پیوند کاری 25 مارچ کو چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے صدر مقام شی آن میں ایئر فورس میڈیکل یونیورسٹی کے شی جنگ اسپتال کے ڈاکٹر چھن وائی جون کی سربراہی میں ایک ٹیم نے کی ۔ جبکہ اس پیوند کاری کی رہنمائی چینی اکیڈمی برائے سائنسز کے ماہر تعلیم ڈو کی فینگ نے کی تھی۔

چھن مطابق سرجری 6 گھنٹے اور 15 منٹ تک جاری رہی جس کے دوران ٹیم نے جینیاتی طور پر ترمیم شدہ سور کے گردے کی  دماغی طور پر مردہ شخص کے دائیں حصے میں پیوند کاری کی۔

انہوں نے کہا کہ شریانوں کو بلاک کرنے والے کلمپ ہٹانے کے بعد پیوند کردہ گردے نے عمدہ پرفیوژن کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر پیشاب پیدا کیا۔ پیوند کردہ گردے کے الٹرا ساؤنڈ میں خون کا پرفیوژن بہتر پایا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی ہائپرایکوٹ مسترد نہیں ہوا۔

سرجری کی مختلف تعلیمی اور اخلاقی اقدار کی کمیٹیوں نے غور و خوض کے بعد منظوری دی تھی اور اس میں متعلقہ قومی قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد ہوا ۔ مریض کے اہلخانہ نے طبی پیشرفت میں حصہ لینے کے لئے تحقیق پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

چھن نے کہا کہ حالیہ برسوں میں جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی اور امیونولوجی میں وسیع تر ترقی کی بدولت زینو ٹرانسپلانٹیشن تحقیق نے تیزرفتار ترقی ہوئی اور یہ اعضاء کی کمی کو حل کرنے کا ایک مؤثر طریقہ بن سکتا ہے۔

چھن نے کہا کہ یہ تحقیق چین میں زینو ٹرانسپلانٹیشن کے لیے ایک اہم قدم ہے جو کلینیکل تحقیق اور زینو ٹرانسپلانٹیشن کے کلینیکل اطلاق کی راہ ہموار کرے گی  اور مستقبل میں آخری اسٹیج کے گردے کے امراض میں مبتلا مریضوں کو علاج کے نئے مواقع فراہم کرے گی۔

اسپتال نے 10 مارچ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سور کے جگر کی دماغی طور پر مردہ شخص میں کامیابی سے پیوند کاری کی تھی ۔ یہ پیوند کاری اہلخانہ کی رضامندی سے ہوئی تھی اور تحقیق ختم ہونے سے قبل جگر نے 10 دن کام کیا تھا۔