بیجنگ(شِنہوا) چین میں علاج معالجے کے 5سال بعد کینسر کی تمام اقسام سے صحت یاب رہنے کی شرح بہتری کے ساتھ 2019 سے 2021 کے درمیان 43.7 فیصد رہی۔
نیشنل کینسر سنٹر کے جریدے میں شائع تحقیقی رپورٹ کے مطابق کینسر کے مرض سے صحت یابی کی شرح میں گزشتہ دہائی کے مقابلے میں تقریباً سات فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین نے صحت مند چائنہ پروگرام (2019-2030) کے کینسرسے صحت یابی کے نتائج کو بہتر بنانے کا عبوری ہدف حاصل کرلیاہے،جس کا مقصد 2022 تک کینسر کی تمام اقسام کے لیے مرض لاحق ہونے کے 5 سال بعد زندہ رہنے کی 43.3 فیصد شرح حاصل کرنا ہے۔
تحقیقی ٹیم نے 2008 سے 2019 تک ملک بھر میں کینسر اندراج کرنے والے 281 اداروں سے کینسر کے 64لاکھ 10ہزار سے زائد نئے تشخیص شدہ مریضوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ 2008 سے 2019 کے درمیان وقت کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں،پروسٹیٹ، ہڈیوں، یوٹرس، چھاتی، رحم، گلے، حلق اور مثانے کے کینسر میں زندہ بچنے کی شرح میں نمایاں بہتری آئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کینسر سے بچنے کی شرح میں بہتری کی وجہ چین کی شعبہ صحت میں کی جانے والی اہم اصلاحات اور تکنیکی ترقی ہے جس کی وجہ سے کینسر کی قبل از وقت تشخیص، زیادہ موثر علاج اور دیکھ بھال کا بہتر انتظام ممکن ہوا۔
تحقیق کے مطابق تھائرائڈ، بریسٹ، ٹیسٹس، مثانہ، پروسٹیٹ، گردے، بچہ دانی اور رحم کے کینسر کی آٹھ اقسام میں علاج کے 5 سال بعد تک زندہ رہنے کی شرح 60 فیصد سے زیادہ تھی۔
رپورٹ کے مطابق، لبلبے کے کینسر میں زندہ رہنے کی شرح سب سے کم (8.5 فیصد) ، جب کہ تھائرائڈ کینسر میں زندہ رہنے کی شرح سب سے زیادہ (92.9 فیصد) تھی۔