بیجنگ (شِنہوا) چین اس بات کو یقینی بنانے کی مسلسل کوششیں کررہا ہے کہ معیاری طبی وسائل کمیونٹی سطح پر منتقل کئے جائیں اور خطوں میں ان کی تقسیم مساوی طریقے سے ہو۔
قومی صحت کمیشن کے عہدیدار لی داچھوان نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کمیشن کے تعاون سے 2022 کے اختتام تک چین کے 87.7 فیصد کاؤنٹی اسپتال دوسرے درجے، اور 45.6 فیصد تیسرے درجے کے اسپتالوں کے مساوی صلاحیتیں حاصل کرچکے ہیں۔
چین میں اسپتالوں کی درجہ بندی کا تین سطح کا نظام موجود ہے۔ تیسرے درجے میں ان اسپتالوں کو شمار کیا جاتا ہے جہاں بستروں کی تعداد سب سے زیادہ ہوتی ہے اور وہ مکمل طبی خدمات فراہم کرتے ہیں۔
لی نے کہا کہ ملک نے اپنی طبی خدمات میں بہتری کے لئے کلینیکل خصوصیات کی صلاحیت بڑھانے پر کام کیا۔ گزشتہ برس کے اختتام تک مرکزی حکومت نے ملک بھر میں 508 اہم قومی کلینیکل خصوصیت والے منصوبوں میں مجموعی طورپر 2.54 ارب یوآن (تقریباً 37 کروڑ امریکی ڈالرز) کی سرمایہ کاری کی تھی۔
لی نے کہا کہ اگلے مرحلے میں مقامی حکومتوں کی مدد کے لئے مزید وسائل جمع کئے جائیں گے کیونکہ وہ دل کی سرجری، زچگی، آرتھوپیڈکس، اینستھیسیولوجی، امراض اطفال ، نفسیات اور پیتھالوجی جیسی اعلیٰ طلب رکھنے والی خصوصی طبی خدمات کی ترقی کو فروغ دیتے ہیں۔