بیجنگ(شِنہوا) چینی محققین نے ملک کے شمال مغربی علاقے میں مڈل جراسک دور کے انجیواسپرمز کے فوسلز دریافت کیے ہیں۔ چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے ذیلی ادارے نانجنگ انسٹی ٹیوٹ آف جیولوجی اینڈ پیلیونٹولوجی (این آئی جی پی) کے مطابق محققین نے پتھر بنے ہوئے پودوں کا مائیکرو-سی ٹی معائنہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ یہ نمونے لمبے یا گول مثلث سمارائڈ پھلوں کے ساتھ لگے ہوئے انفریکٹیسنس کے ہیں، ہرنمونے میں ایک ہی بیسل ایناٹروپوس بیضہ ہے، جو انجیو اسپرمز کی اہم خصوصیات ہیں۔ این آئی جی پی کے محقق وانگ شِن نے کہا کہ یہ ملک کے شمال مغربی علاقے میں اب تک ملنے والا انجیو اسپرمز کا قدیم ترین فوسل ہے، جو ہمیں انجیو اسپرمز کی ابتدا اور ارتقائی تاریخ کو مزید سمجھنے میں مدد کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق،اس دریافت سے نہ صرف جراسک عہد میں انجیو اسپرمز کے وجود کا انکشاف ہوا بلکہ یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ اس دور میں انجیو اسپرمز پروان چڑھ سکتے تھے۔یہ فوسلزچین کے شمال مغربی چھنگھائی اور گانسو صوبوں اور ننگ شیا ہوئی خود اختیار علاقے سے دریافت ہوئے جنہیں محققین نے چھنگ گاننگ انفریکٹیس فارموسا کانام دیا ہے۔