بیجنگ (شِنہوا) چین میں جاری کردہ سائبر اسپیس کے نئے قوانین میں نابالغ کے تحفظ پر نمایاں توجہ دی گئی ہے۔ یہ مثبت آن لائن مواد کی وضاحت کرتے ، نابالغ کے مفادات بارے عدالتی تحفظ میں اضافہ کرتے اور اہداف کے حصول میں سماجی کوششیں تیز کرتے ہیں۔
رواں ماہ کے شروع میں چین کی ریاستی کونسل نے سائبر اسپیس میں نابالغ کے تحفظ بارے نئے ضابطے جاری کیے تھے جن کا اطلاق یکم جنوری 2024 سے ہوگا۔ اس دستاویز میں آن لائن مواد کو باضابطہ بنانا، ذاتی معلومات کی حفاظت اور بچوں کو انٹرنیٹ کا عادی ہونے سے روکنے کی کوششوں کا کہا گیا ہے۔
جون کے اختتام تک چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 1.08 ارب تھی اور اس میں 19 کروڑ 10 نابالغ تھے۔
سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر وانگ سونگ نے بتایا کہ اگرچہ نابالغ افراد انٹرنیٹ کے ذریعہ فراہم کردہ سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں تاہم انہیں غیر قانونی اور نقصان دہ مواد ، انٹرنیٹ کی عادت اور سائبر بدمعاشی جیسے خطرات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وانگ نے کہا کہ دستاویز میں ان مسائل کو حل کرنے کے لئے آن لائن مواد کو باضابطہ بنانے کا ایک پورا باب موجود ہے جس میں آن لائن معلومات کی اقسام کی وضاحت کی گئی ہے جو نابالغ کی مضبوط ترقی کے لئے سازگار ہیں۔
اعلیٰ عوامی استغاثہ کے ایک عہدیدار شیان جی نے کہا کہ قواعد و ضوابط کی بنیاد پر استغاثہ اتھارٹیز استغاثہ اور عدالتی تحفظ میں اضافہ کریں گی اور نابالغ کے لئے صاف اور محفوظ سائبر اسپیس ماحول کو فروغ دیں گی۔