• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 4th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین میں نئی نسل کے جوہری بجلی گھر نے کام شروع کردیاتازترین

April 05, 2024

جی نان (شِنہوا) چین کے شی ڈاؤ وان ہائی ٹمپریچر گیس کولڈ ری ایکٹر (ایچ ٹی جی آر) جوہری بجلی گھر نے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے رونگ چھنگ شہر کے رہائشیوں کو حرارت فراہم کرنا شروع کردیا ہے جو دنیا کا پہلا چوتھی نسل کا جوہری بجلی گھر ہے۔

بجلی گھر کی آپریٹر ہوا نینگ شان ڈونگ شی ڈاؤ وان نیوکلیئر پاور کمپنی لمیٹڈ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب جوہری بجلی گھر نے شہر کے رہائشیوں کو حرارت فراہمی کی ہے جو اس کی جوہری توانائی کے جامع استعمال میں ایک اور پیشرفت ہے۔

آپریٹر کے مطابق 27 مارچ سے بجلی گھر کے ہیٹ سپلائی منصوبے کو پاور گرڈ سے منسلک کیا گیا ہے تاکہ شہر کے تقریباً 1 لاکھ 90 ہزار مربع میٹر رقبہ کو حرارت مہیا کی جاسکے جبکہ اس نے سابق تھرمل پاور کی جگہ لے لی ہے۔ توقع ہے کہ اس سے ہر ہیٹنگ سیزن میں 3 ہزار 700 ٹن کوئلے کی بچت ہوگی جس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 6 ہزار 700 ٹن کی کمی واقع ہوگی۔

رونگ چھنگ میں ہیٹنگ سیزن نومبر 2023 میں شروع ہوا تھا جو رواں سال اپریل کے وسط تک جاری رہے گا۔ یہ شان ڈونگ کے دیگر حصوں کی نسبت زیادہ طویل ہوتا ہے۔

مقامی محکمہ موسمیات کے مطابق ساحلی شہر کا اکثر اوسط درجہ حرارت شان ڈونگ کے اندرونی شہروں کی نسبت 6 سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہتا ہے۔

یہ منصوبہ صوبہ شان ڈونگ میں واقع ہے اور چین میں مکمل آزادنہ جملہ حقوق کا حامل ہے۔ اسے چائنہ ہوا نینگ گروپ، سنگھوا یونیورسٹی اور چائنہ نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔

شی ڈاؤ وان ایچ ٹی جی آر جوہری بجلی گھر کی تعمیر دسمبر 2012 میں شروع ہوئی جبکہ دسمبر 2021 میں پہلی اس سے بار بجلی پیدا کی گئی۔ یہ دسمبر 2023 سے کمرشل استعمال کے لیے  فعال ہوا۔

رونگ چھنگ شہر رواں سال اپنے حرارت کے معاون ٹیوب نیٹ ورک کو جوہری توانائی کے ذریعے اپ گریڈ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس سے شہر کے 46 لاکھ مربع میٹر اضافی حصے کو حرارت فراہم ہوگی۔ اس سے شہر کی نصف سے زائد آبادی کو جوہری توانائی سے حرارت مل سکے گی۔