بیجنگ (شِنہوا) چینی محققین نے ملک کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان میں ایک بڑے پانڈا کے مسکن میں پودوں کی دو نئی اقسام دریافت کی ہیں۔
چین کی اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) کے مطابق پھولدرا اور زرد پھولوں والے پودوں کی دونوں نئی اقسام پہلی بار سی اے ایس کے ادارے چھینگڈو انسٹی ٹیوٹ آف بیالوجی کے محققین نے وولونگ نیشنل نیچر ریزرو میں دریافت کیں۔
پھول دار پودے کی نسل، گیسٹرو شیلس ہیمینی کا پانڈا کے ماہر ژانگ ہیمن کے نام پر رکھا گیا تھا۔ اسے پہلی بار جون 2021 میں دریافت کیا گیا اور اس کی افزائش نسل کے دوران فیلڈ تحقیقات اور نمونوں کے جمع کرنے کے بعد ایک نئی نسل کے طور پر شناخت کی گئی تھی۔
جسامت میں چھوٹا یہ پھولدارپودا سطح سمندر سے 2ہزار400 سے 2ہزار700 میٹر کی بلندی پر اگتا ہے اور اس کی آبادی بہت کم ہے اور فطرت کے ذخیرے میں ان کی تعداد صرف 200 کے قریب ہے۔
سی اے ایس کے مطابق زرد پھول والے پودے پرائمروز ، پریمولا وولونجینسز، کا نام اس جگہ پر رکھا گیا جہاں یہ مئی 2021 میں دریافت ہوا تھا۔ 3ہزار400 میٹر کی بلندی پر چٹانوں پر اگنے والی اس جڑی بوٹی میں پیلے رنگ کے پھول ہوتے ہیں اور یہ بہت نایاب ہے، جو اس وقت صرف اسی علاقے کی نسبت سے ہی جانا جاتا ہے۔