تائی یوآن (شِنہوا) چین کے شمالی صوبہ شنشی کی ننگ وو کاؤنٹی میں 2 ہزار 300 میٹرز سے زائد بلندی پر ایک چٹان پر واقع وانگ ہوا گو گاؤں کو مقامی باشندے معلق گاؤں کے نام سے پکارتے ہیں۔
کھڑی اور کم قابل کاشت زمین کبھی اس گاؤں تک رسائی میں رکاوٹ تھی۔ مقامی افراد نے غربت کے خلاف ایک طویل جنگ لڑی ہے۔ تاہم آج بہتر بنیادی ڈھانچے اور رابطوں کے سبب یہ گاؤں سیاحت کی وجہ سے پھل پھول رہاہے۔
ایک 68 سالہ دیہاتی نیو ارنیو نے کہا کہ بہت سے مقامی افراد کے لئے زندگی تقریباً ایک دہائی قبل انتہائی دشوارگزار تھی۔ ہمارا کاشتکاری پر گزربسر تھا، ہم کوئی پیسہ نہیں کماسکتے تھے۔
ایک اور دیہاتی ژانگ چھنگ گیو نے کہا کہ گاؤں کی سڑکیں غیرمحفوظ تھیں، لکڑی کے پل اکثر ٹوٹ جاتے تھے، جانور اور یہاں تک کہ لوگ بھی ان سے گرجاتے تھے۔
چین نے 2013 میں غریب علاقوں میں تخفیف غربت بارے اہداف پر مبنی پالیسی پیش کی تھی جس میں تخفیف غربت کے اہداف کی درست شناخت ، مدد اور انتظام کا ذکر تھا۔
یہ کام اس نے غربت سے متاثرہ مختلف علاقوں کے ماحول اور مختلف غربت زدہ گھرانوں کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے سائنسی اور موثر طریقہ کار سے کیا، ہرمسئلہ کا موزوں حل تلاش کیا۔
تحفیف غربت کی پہلی ٹیم وانگ ہوا گو گاؤں میں سال 2016 میں پہنچی تھی۔
گاؤں میں 129 افراد رجسٹرڈ ہوئے جن میں سے 58 کی شناخت غربت سے متاثرہ افراد کے طور پر ہوئی۔ ٹیم نے گاؤں کی مجموعی صورتحال کی بنیاد پر منصوبہ تیار کیا جو غریب گھرانوں کی مدد پر مبنی تھا۔
دیہاتیوں کے لئے آمدنی کا ایک مستحکم ذریعہ پیدا کرنے کے لئے ٹیم نے مقامی سیاحتی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے لئے مقامی صنعتوں اور بینک قرضوں کے لئے مختص فنڈز استعمال کیا جس سے غریب گھرانوں کو نفع مل سکا۔
تخفیف غربت کی معاون ٹیم کے ایک رکن چھن جون شان نے کہا کہ ہر غریب گھرانہ سالانہ 3 ہزار یوآن (تقریباً431 امریکی ڈالرز) سے 4 ہزار یوآن وصول کرتا ہے۔
چھن نے مزید کہا کہ غربت زدہ گھرانوں کے لئے جنگلات کی رکھوالی اور صفائی جیسی ملازمتوں کے کچھ مواقع بھی پیداکئے گئے۔
منفرد مقامی جغرافیہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ٹیم نے دیہاتیوں کو سیاحت کے فروغ میں مدد دی اور سیاحتی کمپنی کے تعاون سے گاؤں کے بنیادی ڈھانچے کو مسلسل بہتر بنایا گیا۔