بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہے کہ چین میں سرمایہ کاری کا مطلب مستقبل میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔
ماؤ نے یہ بات یومیہ پریس بریفنگ میں 2024 کے کیرنی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ انڈیکس میں چین کی درجہ بندی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہی جس میں چین کا نمبر گزشتہ برس 7 ویں سے بڑھ کر تیسرے نمبر پر آگیا تھا اور ابھرتی مارکیٹوں کی درجہ بندی میں سرفہرست تھا ۔ یہ انڈیکس معروف عالمی مینجمنٹ کنسلٹنگ فرم کیرنی کا جاری کردہ ہے۔
ترجمان ماؤننگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین نے غیر ملکی سرمایہ کاری کا قانون نافذ کیا ، غیر ملکیوں سے متعلق قانونی فریم ورک میں اضافہ کیا اور املاک دانش کے تحفظ کو مضبوط بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف شعبوں میں معیارات اور قواعد و ضوابط بہتربنائے گئے جن کی بدولت اس وقت سرمایہ کاری کا ماحول زیادہ مستحکم، شفاف اور پیشگوئی کے قابل ہے۔
انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ چین اعلیٰ معیار کے عالمی اقتصادی اور تجارتی قوانین کے مطابق ادارہ جاتی کھلے پن میں پیشرفت کررہا ہے۔ 2013 میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے چین کی پہلی منفی فہرست میں اشیاء کی تعداد 190 تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ تعداد قومی منفی فہرست میں کم ہو کر 31 اور آزاد تجارتی آزمائشی خطے کی منفی فہرست میں صرف 27 رہ گئی ہے جبکہ سرمایہ کاری کے سازگار ماحول اور اعلیٰ معیار کے کھلے پن نے غیر ملکی کاروباری اداروں کا چین میں سرمایہ کاری پر بھروسہ بڑھادیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین کاروباری ماحول بہتر کرے گا اور باہمی مفید تعاون کے لئے گنجائش میں اضافہ جاری رکھے گا تاکہ وسیع تر دنیا کے ساتھ چینی منڈی اور ترقیاتی فوائد کا اشتراک کرنے کے لئے نئی معیار کی پیداواری قوتیں تیار کی جا سکیں۔