ڈیووس (شِنہوا) چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین میں سرمایہ کاری سے زبردست منافع اور بہتر مستقبل حاصل ہو گا۔
چینی وزیراعظم لی نے ان خیالات کا اظہار عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس 2024 کے موقع پر عالمی اقتصادی فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین کلاؤس شواب کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے میں شرکت اور کثیرالملکی کمپنیوں کے سربراہان کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کثیرالقوامی کمپنیاں چین میں اصلاحات اور کھلے پن میں شریک اور گواہ ہیں جو اس سے فائدہ اٹھارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی معیشت کا طویل مدتی مثبت رجحان تبدیل نہیں ہوگا اور تمام ممالک کے کاروباری اداروں کو ترقی کے مزید مواقع فراہم کرے گا۔
چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے نشاندہی کی کہ تقسیم کرنے والے جھگڑوں سے عالمی معیشت کی بحالی میں مزید مشکلات پیدا ہوں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چین ملکوں کے درمیان ہر قسم کی تقسیم اور محاذ آرائی کی مخالفت کرتا ہے اور بیرونی دنیا کے لئے اپنے دروازے وسیع کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین غیرملکی کاروباری اداروں کو سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے پر خوش آمدید کہتا ہے۔ چین میں کام کرنے والے غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کو درپیش مشکلات اور مسائل کا سنجیدگی سے جائزہ لینے اور انہیں حل کرنے کو تیار ہے اور وہ غیر ملکی مالی اعانت والے کاروباری اداروں کے ساتھ قومی سطح کے سلوک کو یقینی بناتا ہے اور ایک مستحکم، منصفانہ اور پائیدار کاروباری ماحول پیدا کرتا ہے۔
چینی وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ ہر کوئی چین کی ترقی سے پیدا شدہ مواقع سے فائدہ اٹھاتا رہے گا اور چین میں بہتر اور زیادہ سے زیادہ ترقی حاصل کرے گا۔
ظہرانے میں وال مارٹ، جے پی مورگن چیز، انٹیل، بی اے ایس ایف، ووکس ویگن اور سیمنز سمیت 14 کثیرالقومی کمپنیوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں چینی مارکیٹ میں ان کی سرمایہ کاری کامیاب رہی ہے اور وہ چین کی اقتصادی ترقی پر بھرپور اعتماد رکھتے ہوئےچین کے ساتھ تعاون وسیع کرنے، ترقی جاری رکھنے اور اس میں اپنا حصہ ڈالنے کے خواہشمند ہیں۔