بیجنگ (شِںہوا) چین ایک ٹھوس بنیاد فراہم کرنے والے طویل مدتی بنیادی اصولوں کی بدولت پراعتماد، اچھی پوزیشن اور مختلف مالیاتی خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
قومی مالیاتی نظم ونسق انتظامیہ کے سربراہ لی یون زے نے شِںہوا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ملکی معیشت کی مضبوط لچک، وسیع صلاحیت، پائیدار توانائی اور مستحکم بنیادی اصولوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور یہ مالیاتی خطرات کو روکنے اور کم کرنے میں سب سے زیادہ اعتماد، ضمانت اور تعاون فراہم کرتی ہے۔
لی نے کہا کہ چین کے مالیاتی شعبے نے بغیر کسی دقت کام اور خطرات کے خلاف مجموعی طور پر مضبوط لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تیسری سہ ماہی کے اختتام تک تجارتی بینکوں کے غیرفعال قرض کا تناسب 1.61 فیصد تھا جبکہ ان کی سہولیات کی کوریج کا تناسب 207.89 فیصد رہا جو مناسب حدود میں ہے۔
لی کے مطابق اگلے مرحلے میں درمیانے اور چھوٹے درجے کے مالیاتی اداروں میں خطرات کم کرنے میں اصلاحات اور ترقی کو آسان بنانے پر توجہ مرکوز دی جائے گی۔
لی نے اس ضمن میں صوبے کے مخصوص یا بینک کے مخصوص خطرے میں کمی کا منصوبے بنانے جیسے ہدف اور درست اقدامات کی تشکیل کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
لی نے کہا کہ درمیانے اور چھوٹے درجے کے بینکاری اداروں کا ڈھانچے بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اثاثوں کے انتظام اور غیر بینکاری اداروں کو اپنی راہ پر رہنے اور مختلف طریقے سے ترقی میں رہنمائی کی بھی ضرورت ہے۔