بیجنگ(شِنہوا)چین میں موسم بہارکےتہوار یا نئے قمری سال سے 15 دن پہلے جمعہ کو سالانہ بنیادوں پر بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد ورفت کا باضابطہ آغاز ہوا۔
چینی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق 2024 کے دوران ایک اندازے کے مطابق 9 ارب مسافروں کے سفری دورے متوقع ہیں۔
وزارت نے کہا کہ ان میں سے 7.2 ارب سفری دورے یا تقریبا 80 فیصد سیلف ڈرائیونگ کے ذریعے کیے جائیں گے جبکہ 1.8 ارب سفری دورے ریلوے، ہائی ویز،سمندر اور شہری ہوا بازی کے ذریعے کیے جائیں گے۔
چین کے ریلوے آپریٹر نے کہا کہ ملک کی ریلوے سے اس سفری سیزن کے دوران 48کروڑمسافروں کے سفری دورے متوقع ہیں جس میں روزانہ اوسطا ایک کروڑ 20لاکھ افراد سفر کریں گے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 37.9 فیصد زیادہ ہے۔ سفری رش کے پہلے دن جمعہ کو تقریبا 1 کروڑ 6لاکھ لوگ ریلوے سے سفر کریں گے۔
40 دن کا سفرجسے "چھون یون" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، لاکھوں لوگوں کو گھر لوٹتے اور اپنے دوستوں اور خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
قمری نیا سال 10 سے 17 فروری تک چلتا ہے جو پچھلے سالوں کی نسبت ایک دن زیادہ ہے۔ توسیع شدہ تعطیل سے ملک کے ٹرانسپورٹ کے نظام پر اور بھی زیادہ دبا وپڑے گاکیونکہ خاندانوں کے دوبارہ ملاپ میں غیر معمولی اضافے کے باعث سفری مانگ بھی بڑھ جاتی ہے۔