بیجنگ (شِنہوا) چین نے سرکاری اثاثوں کے منتظم ان بڑے منصوبوں کی ایک فہرست شائع کی ہے جو ملک کے مرکزی سرکاری ملکیتی اداروں نے 2023 میں مکمل یا شروع کئے تھے۔
یہ منصوبے سپرانجیئرنگ کی اعلیٰ مثال ہیں۔ ان میں شین ژو-17 انسان بردار خلائی جہاز کی لانچنگ، چین کی نئی نسل کے "مصنوعی سورج" ایچ ایل-3 کو 10 لاکھ ایمپیئرز کے پلازما کرنٹ کے تحت ہائی کنٹینشن موڈ پر چلانا اور مقامی طور پر ڈیزائن کردہ تیسری نسل کے نیوکلیئر ری ایکٹر ہوا لونگ ون کے استعمال سے ایک نئے نیوکلیئر پاور یونٹ کا آغاز شامل ہیں۔
جکارتہ ۔ بانڈونگ تیز رفتار ریلوے، شین ژین اور ژونگ شان شہروں کے درمیان زیرآب سرنگ ، گرڈ کا اہم منصوبہ جس نے گریٹر بے ایریا میں بجلی کی فراہمی کو نمایاں طور پر بہتر بنایا بھی اس فہرست کا حصہ ہے۔
ایک ذہین کمپیوٹنگ سینٹر اور ایک بڑے ایتھیلین پروجیکٹ کی تعمیر، ماحول دوست آف شور آئل فیلڈ کا آپریشن، اور کمرشل سروس جو صارفین کو 5 جی ٹرمینلز اور سیٹلائٹس کے درمیان دو طرفہ رابطے مہیا کرتی ہے، بھی ان 10 بڑے منصوبوں کی فہرست میں شامل ہے۔
سرکاری ملکیتی اثاثوں کی نگرانی اور انتظامی کمیشن کے زیرانتظام ان منصوبوں کا انتخاب رائے عامہ کے جائزے اور مہارت پر مبنی تھاجس کا اہتمام خبر رساں اداروں نے کیا تھا۔