میونخ(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کے فروغ میں یورپی یونین (ای یو) کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہیں تاکہ عالمی کثیر قطبی نظام میں ہر ملک کو اس کی جگہ مل سکے۔
یہ بات کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر یورپی یونین کے امور خارجہ اور سلامتی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزف بوریل کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
وانگ نے کہا کہ چین اور یورپی یونین دونوں کثیرالجہتی کے حامی ہیں۔ چین ایک ایسی جامع اقتصادی عالمگیریت میں پیشرفت کے لئے یورپی یونین کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہش مند ہے جو سب کو فوائد مہیا کرکے مشترکہ ترقی و خوشحالی حاصل کرنے میں تعاون کو وسعت دے۔
وانگ نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ بین الاقوامی صورتحال غیر یقینی اور عدم استحکام میں اضافے کی بدولت تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کو دنیا کی مستحکم طاقتوں کی حیثیت سے چیلنجزسے نمٹنے کے لئے ملکر کام کرنا چاہئے۔ دونوں فریقوں نے حال ہی میں تمام سطح پر تبادلے دوبارہ شروع کرکے اس کے مثبت نتائج حاصل کئے ہیں۔
بلیجیئم ، برسلز میں یورپی کمیشن کی عمارت کی فائل فوٹو۔ (شِنہوا)
اس موقع پر بوریل نے چین کی ترقی کو قابل ستائش اور تاریخی منطق قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور چین کے تعلقات میں پائیدار پیشرفت ہوئی ہے اور مسابقت کے باوجود تعاون کو مضبوط کیا جاسکتا ہے اوراسے ہونا بھی چاہئے۔
بوریل نے کہا کہ وہ یورپی یونین ۔ چین تعلقات کی ترقی اور ان کے معمول کے اقتصادی اور تجارتی تبادلوں سمیت فریقین کے درمیان اختلافات کو مناسب طریقے سے نمٹانے کے حامی اور چین سے "ڈی کپلنگ " کے مخالف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین ایک چین پالیسی پر عمل پیرا رہے گی اور وہ ماحولیاتی تبدیلی اور دیگر عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی امور میں چین کے ساتھ ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کو تیار ہے۔
دونوں فریقین نے یوکرین کے بحران اور غزہ کے تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔