بیجنگ (شِنہوا)چین مسلسل 14 سالوں سے دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ مرکز بنا ہوا ہے۔
وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نائب وزیر شین گوبن نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کے بڑے مینوفیکچرنگ انٹرپرائز جن میں سے ہر ایک کا سالانہ مین بزنس ٹرن اوور کم سے کم 2 کروڑ یوآن (تقریباً 28 لاکھ ڈالر)ہے، کی2023 میں مشترکہ ویلیو ایڈڈ پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ2023میں کل ویلیو ایڈڈ صنعتی پیداوار میں4.6 فیصد اضافہ ہوا جو 2022 کے مقابلے میں 1 فیصد زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال نومبر کے آخر تک بڑے صنعتی اداروں کی تعداد 4لاکھ 83ہزار تک پہنچ گئی جو 2022 کے آخر تک کی تعداد کی نسبت 32ہزار زیادہ ہے۔