بیجنگ(شِنہوا)چین کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری(او ڈی آئی) گزشتہ سال کی نسبت 16.3 فیصد اضافہ کے ساتھ2021ء میں 1 کھرب 78 ارب 82کروڑ امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے۔
چین کی وزارت تجارت، قومی شماریات بیورو اور ریاستی انتظامیہ برائے غیر ملکی زر مبادلہ کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2021ء کے آخر تک ملک مسلسل 10 سال سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کرنیوالے دنیا کے 3 سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔
2021ء کے اختتام تک چین کا براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سٹاک 27 کھرب 90 ارب ڈالر تھا جس کے باعث چین مسلسل 5 سال سے عالمی سطح پر 3 سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔
گزشتہ سال چین کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا 80 فیصد سے زائد حصہ لیزنگ اور بزنس سروسز ، ہول سیل اور ریٹیل ، مینوفیکچرنگ کے ساتھ مالیاتی اور نقل و حمل کے شعبوں میں لگایا گیا ہے ، ان تمام شعبوں میں 10 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال بیلٹ اینڈ روڈ سے منسلک ممالک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوتا رہا جس کی مجموعی رقم 24 ارب 15 کروڑ ڈالر رہی جو ایک تاریخی سطح ہے۔