بیجنگ(شِنہوا)چین نے 2022 میں بنیادی تحقیق کے لیے تقریبا 195ارب 10کروڑ یوآن(تقریبا28ارب 30کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری کی، جو تحقیق وترقی کے مجموعی اخراجات کا 6.3 فیصد ہے۔ وزیربرائے سائنس وٹیکنالوجی وانگ ژی گانگ نے جمعہ کوایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 2022 میں چین کے تحقیق وترقی کے کل اخراجات 30کھرب90ارب یوآن (تقریبا448ارب20کروڑڈالر)تھے جواس سال ملک کی جی ڈی پی کا 2.55 فیصد ہیں۔چین کے ہاٹ پیپرزکی تعداد 2022 میں دنیا بھر میں شائع ہونے والے اس قسم کے تحقیقی پیپرز کا41.7 فیصد تھے، جب کہ اس کے اعلی درجے کی تحقیق کا حصہ 27.3 فیصد تھا۔ ہاٹ پیپرز گزشتہ دو سالوں میں شائع ہونے والا تحقیقی کام ہے جن کا حالیہ دو ماہ میں ہم مرتبہ پیپرز کے مقابلے میں ٹاپ 0.1 فیصد میں رکھنے کے لیے کافی بار حوالہ دیا گیا ۔ وانگ نے کہا کہ چین نہ صرف بین الاقوامی سطح کی اختراعات میں اہم شراکت دار ہے بلکہ عالمی مسائل کے حل میں بھی اہم حصہ دار ہے۔