بیجنگ (شِنہوا) چین نے اعلیٰ معیار کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں نمایاں پیشرفت کی ہے جس میں لوگوں کی فلاح و بہبود، کھپت، پیداوار ، بنیادی ڈھانچہ اور خدمات جیسے 5 شعبے خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
چین کی رین من یونیورسٹی کے چھونگ یانگ انسٹی ٹیوٹ فار فنانشل اسٹڈیز اور امریکہ، روس، کینیڈا اور بھارت کےمعاون تھنک ٹینکس کی مشترکہ طور پر جاری کردہ رپورٹ میں چین کی ترقی میں "کمپاؤنڈنگ انٹرسٹ" کو اجاگر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینی جدیدیت میں مسلسل اضافے سے ملک میں کمپاؤنڈ انٹرسٹ کی طرح کی ترقی ممکن ہو سکتی ہے جو چین کے لئے پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی میں ایک محرک قوت کے طور پر کام کر سکتی ہے۔ چین کے "کمپاؤنڈنگ انٹرسٹ " کی خصوصیات میں منافع کا استحکام، طویل مدتی ترقی اور پائیداری شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی جدیدیت کی رفتار اختراع پر مبنی اقدامات، وسیع اصلاحات، کھلے پن میں وسعت اور ماحول دوست ترقی کے فروغ پر مرکوز ہے۔ ترقی کی یہ خصوصیت"کمپاؤنڈنگ انٹرسٹ" جیسی ہے۔
رپورٹ کے اجراء کے بعد منعقدہ سمپوزیم میں چین، امریکہ، روس، برطانیہ، کینیڈا، برازیل اور دیگر ممالک کے ماہرین اور اسکالرز نے چین کی اقتصادی ترقی کی صلاحیت اور امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔
بھارت -چین اقتصادی و ثقافتی کونسل کے سیکرٹری جنرل محمد ثاقب نےاس موقع پر کہا کہ چینی اعلیٰ معیار کی ترقی میں کمپاؤنڈنگ انٹرسٹ ، اختراع ، اصلاحات، کھلے پن اور پائیداری شامل ہیں۔ یہ ترقی ایک خوشحال اور ہم آہنگ معاشرے کی تعمیر میں چین کا عزم ظاہر کرتی ہے۔ چین دیگر ممالک کے لئے ایک قابل ذکر مثال قائم کرکے انسانیت کے روشن مستقبل کی راہ ہموار کر رہا ہے۔