چین ، مشرقی صوبہ شان ڈونگ کے ڈونگ اینگ میں شمسی ماڈیولز تیار کرنے والی کمپنی میں ملازمین کام کررہے ہیں۔(شِنہوا)
ریاض (شِنہوا) سعودی عرب کی ایک کاروباری شخصیت نے کہا ہے کہ چین عالمی معیشت کی ترقی کے لئے ایک مضبوط محرک اور سپلائی چین کے استحکام میں ایک اہم معاون کا کردار ادا کررہا ہے۔
سعودی چینی بزنس کونسل کے چیئرمین محمد ال اجلان نے شِنہوا کو دیئے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ نوول کرونا وائرس عالمی وبا نے متعدد مما لک میں سپلائی چینز کو متاثر کیا تھا لیکن عالمی وبائی مرض کے بارے میں چین کے مناسب ردعمل نے اس کی سپلائی چینز کو منظم انداز میں چلانے کے قابل بنایا ہے ۔
اجلان اینڈ بروس ہولڈنگ گروپ کے نائب چیئرمین سعودی کاروباری شخصیت نے کہاہے کہ چین نے دنیا کے لئے اپنی سپلائی برقراررکھنے کے ذریعے مارکیٹ میں مصنوعات کی مستقل دستیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس سے چینی عوام کی قوت ارادی اورچین کی حکومت کی انتظامی صلاحیتوں کی عکاسی ہوتی ہے۔
ال اجلان نے کہا کہ چین کے نوول کرونا وائرس عالمی وبائی مرض کے ردعمل کی اصلاح سے چین اور باقی دنیا دونوں کو فائدہ ہوا ہے اور اس کے عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
اپنی عالمی اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ کی ایک اپ ڈیٹ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے 2023 کے دوران چین کی نمو بارے اپنی پیش گوئی کو 5.2 فیصد تک تبدیل کیا ہے جس میں سال 2022 کی پیش گوئی کے مقابلے میں 0.8 فیصد پوائنٹ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی بڑی آبادی اور بہت بڑی صنعتی اور معاشی صلاحیت کے ساتھ چین عالمی معیشت کی ترقی اور سپلائی چین کے تسلسل کے لئے مضبوط محرک فراہم کررہا ہے۔