بیجنگ(شِنہوا) چین نے گزشتہ دہائی میں پانی کے انتظام کے متعلق نمایاں پیشرفت دکھائی ہے، اس دوران آبی وسائل کے تحفظ ، استعمال اور سیلاب و خشک سالی کی روک تھام کیلئے اہم کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔
چینی نائب وزیر آبی وسائل چھن مِن نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پچھلی دہائی کے دوران چین میں پانی کا مجموعی استعمال 610 ارب کیوبک میٹر سے نیچے رکھا گیا ہے۔
جبکہ پانی کی کھپت جی ڈی پی کے لحاظ سے فی دس ہزار یوان (ایک ہزار چار سو پانچ امریکی ڈالر) جبکہ پانی کی کھپت فی دس ہزار یوان صنعتی اضافی قدر میں بالترتیب 41.7 فیصد اور 55.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں پانی کے تحفظ کے نئے منصوبوں سے پانی کی فراہمی کی صلاحیت 200 ارب کیوبک میٹر رہی جو اس سے پچھلی دہائی کے مقابلے یں تین گنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں نئے آبپاشی نظام میں شامل کردہ زرعی رقبہ 58 لاکھ ہیکٹرز تک پہنچ گیا ہے اور ملک بھر میں موثر آبپاشی والا زرعی رقبہ 7 کروڑ ہیکٹرز ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قبل از وقت انتباہ کے مضبوط اقدامات اور سیلاب پر قابو پانے کے بہتر منصوبوں کی بدولت چین کی سیلاب پر قابو پانے اور خشک سالی سے نمٹنے کی صلاحیتوں میں مجموعی طور پر بہتری آئی ہے۔
دریں اثنا چین نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران دیہی باشندوں کے لیے پانی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں پیش رفت کی ہے اورچین کے دیہی علاقوں میں نل کے پانی تک رسائی کو 90 فیصد تک بڑھایا گیا ہے۔