• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 29th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین نے امریکہ، جاپان ، جنوبی کوریا سہ فریقی بحرہند و بحرالکاہل مذاکرات کا اعلامیہ مسترد کردیاتازترین

January 09, 2024

بیجنگ (شِنہوا)چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان سہ فریقی بحرہند بحرالکاہل بات چیت جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ مسترد کردیا ہے۔ترجمان مائو ننگ نے یہ بات یومیہ پریس بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کے 6 جنوری کو جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ بارے ایک سوال کے جواب میں کہی۔اعلامیہ میں بحیرہ جنوبی چین میں چین کے سمندری دعووں اور " پیشقدمی رویہ " پر تینوں ممالک نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا عالمی قوانین کے تحت سہ فریقی بحری سلامتی اور قانون کے نفاذ میں تعاون جاری رکھیں گے۔تینوں ممالک نے یہ بات بھی دہرائی تھی کہ آبنائے تائیوان میں امن و استحکام عالمی برادری میں سلامتی وخوشحالی کے لئے ناگزیر ہے۔مائو نے چین کے بارے میں بیان بازی پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ چین نے امریکہ۔ جاپان ۔ جنوبی کوریا مذاکرات اور اس کے مشترکہ اعلامیہ کا نوٹس لیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ان ممالک کا تعاون کے نام پر علیحدگی پسند گروہوں کو اکٹھا کرنے، چین کے اندرونی امور میں مداخلت کرنے، چین پر حملہ کرنے، اسے بدنام کرنے، محاذ آرائی اور دشمنی کو بڑھاوا دینے کی کوششوں کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیرہ جنوبی چین میں صورتحال عام طور پر مستحکم ہے۔ چین اپنی علاقائی خودمختاری، بحری حقوق اور بحری مفادات کے تحفظ بارے پرعزم ہے جبکہ مذاکرات اور مشاورت سے براہ راست متعلقہ ممالک کے ساتھ اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ غیرعلاقائی ممالک نے بحیرہ جنوبی چین میں محاذ آرائی کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے جو خطے میں امن و استحکام کے لئے سازگارنہیں ہے۔ما ئونے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے اور تائیوان کا معاملہ مکمل طور پر چین کا اندرونی معاملہ ہے جس میں کوئی غیر ملکی مداخلت برداشت نہیں کی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ ایک چین اصول برقرار رکھنا اور "تائیوان کی آزادی" کے علیحدگی پسندوں کی سختی سے مخالفت آبنائے تائیوان میں امن و استحکام برقرار رکھنے کی کنجی ہے۔