بیجنگ (شِںہوا) چین نے "غیر مارکیٹ" تجارتی پالیسیوں اور طریقوں پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ زرعی مصنوعات اور ڈیٹا پالیسیوں جیسے شعبوں میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے امریکی الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
چینی وزارت تجارت کے ایک ترجمان نے یہ بات امریکہ کی 2024 ء کی غیر ملکی تجارتی رکاوٹوں سے متعلق قومی تجارتی تخمینہ رپورٹ سے متعلق میڈیا کی ایک سوال کے جواب میں کہی۔
ترجمان نے کہا کہ چین کی رائے میں کوئی ملک تجارتی پالیسیوں میں رکاوٹیں پیدا کرتا ہے یا نہیں اس کا تعین عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کے تحت ہونا چاہیے جبکہ امریکی رپورٹ چین کی متعلقہ پالیسیوں اور طریقہ کار سے ان قوانین کی خلاف ورزیوں کے بارے میں کوئی ثبوت دینے میں ناکام رہی ہے۔
ترجمان ہے کہا کہ چین عالمی تجارتی تنظیم کا سب سے بڑا ترقی پذیر رکن ہے۔ اس نے ہمیشہ کثیر الجہتی تجارتی نظام کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اعلیٰ معیار کے کھلے پن میں پیشرفت کا سلسلہ جاری رکھا، دوسری جانب امریکہ نے کثیر الجہتی تجارتی قوانین کو نظر انداز کیا ہے اور منصفانہ مسابقت کو روکنے کے لیے متعدد تجارتی رکاوٹیں پیدا کیں۔
ترجمان نے کہا کہ چین اور عالمی تجارتی تنظیم کے دیگر ارکان کو اس معاملے پر شدید تشویش ہے، انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ دوسرے ممالک کے خلاف اپنے بے بنیاد الزامات کا سلسلہ بند کرتے ہوئے عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کی پاسداری کرے اور شفاف اور منصفانہ عالمی تجارتی نظم ونسق برقرار رکھنے کی کوششوں میں شامل ہو۔