• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 29th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین نے امریکہ میں تائیوان سے متعلق قانون کی منظوری کی سختی سے مخالفت کردیتازترین

January 17, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ امریکہ میں تائیوان سے متعلق نام نہاد قانون کی منظوری کی چین سختی سے مذمت اور مخالفت کرتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے حال ہی میں تائیوان عدم امتیاز قانون 2023 منظور کیا ہے جس کے تحت وزیر خزانہ کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) میں امریکہ کا اثر و رسوخ استعمال کرنے کا اختیار دیا گیا ہے تاکہ اس تنظیم میں تائیوان کی رکنیت کی حمایت کی جاسکے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ امریکہ نے یہ نام نہاد قانون چین کے داخلی امور میں مداخلت اور تائیوان  کے معاملے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کے لیے منظور کیا ہے تاکہ "دو  چین" اور "ایک چین، ایک تائیوان" قائم کیا جاسکے۔ چین اس کی سخت مذمت اور شدید مخالفت کرتا ہے اور امریکہ کے سامنے یہ معاملہ سنجیدگی سے اٹھایا گیا ہے۔

ماؤ نے زور دیکر کہا کہ تائیوان کے پاس اقوام متحدہ یا کسی بھی دوسری عالمی تنظیم میں شامل ہونے کی کوئی بنیاد، وجہ یا حق نہیں ہے کیونکہ خودمختار ریاستیں ہی ان اداروں کی رکنیت حاصل کرسکتی ہیں۔

ماؤ نے کہا کہ 25 اکتوبر 1971 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 26 ویں اجلاس میں بھاری اکثریت سے قرارداد 2758 منظور کی گئی تھی جس میں عوامی جمہوریہ چین کو اس کے تمام حقوق بحال کرنے اور اس کی حکومت کے نمائندوں کو اقوام متحدہ میں چین کے واحد جائز نمائندے کے طور پر تسلیم کرنے اور تائیوان حکام کے نمائندوں کو یہاں سے فوری بے دخل کرنے کا فیصلہ ہوا تھا جہاں وہ غیرقانونی طور پر قابض ہیں۔

ترجمان ماؤ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 2758 نے اقوام متحدہ میں تائیوان سمیت پورے چین کی نمائندگی کے معاملے کو سیاسی، قانونی اور طریقہ کار کے تحت حل کیا۔ اس سے یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں چین کی نمائندگی کرنے والی صرف ایک نشست ہی ہوسکتی ہے اور وہ عوامی جمہوریہ چین ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ نصف صدی اور اس سے بھی زائد عرصے میں اقوام متحدہ، آئی ایم ایف جیسے خصوصی اداروں اور دیگر عالمی اور علاقائی تنظیموں کی طرف سے قرارداد 2758 پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔ عالمی تنظیموں کی سرگرمیوں میں تائیوان خطے کی شرکت کے بارے  میں کسی بھی مسئلے کو ایک چین اصول کے تحت ہی حل ہونا چاہئے۔

ماؤ نے کہا کہ امریکہ کو تائیوان کے معاملے کی انتہائی حساس نوعیت کو پوری طرح سمجھنا چاہیئے اور تائیوان  کے معاملے کو چین کے اندرونی امور میں مداخلت، "تائیوان کی آزادی" قوتوں کو غلط اشارے بھیجنے اور چین ۔امریکہ تعلقات اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کردینا چاہیے۔