بیجنگ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ کی واپسی کے تقریباً 26 سال بعد برطانیہ اب بھی اپنے نوآبادیاتی خواب سے بیدار نہیں ہوا اور ایک گمراہ کن "رپورٹ" کے ذریعے ہانگ کانگ کے امور میں مداخلت کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے، جو بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے روزانہ کی پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم اس رپورٹ کی سختی سے مذمت اور اسے مسترد کرتے ہیں۔ ماؤ نے ان خیالات کا اظہار برطانوی حکومت کی جانب سے ہانگ کانگ سے متعلقہ جاری کردہ نام نہاد چھ ماہی رپورٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کیا،جس میں "قومی سلامتی کے قانون کو ختم کرنے" کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ برطانیہ ہانگ کانگ کی ضلعی کونسل میں مجوزہ انتخابی تبدیلیوں کی نگرانی جاری رکھے گا۔ چینی ترجمان نے کہا کہ نام نہاد رپورٹ نظریاتی تعصب پر مبنی اور حقائق سے متصادم ہے۔ ہانگ کانگ کے رہائشیوں کو قانون کے مطابق 1997 سے پہلے کی نسبت حاصل کہیں زیادہ حقوق اور آزادیوں کا ذکر کرتے ہوئے، ماؤ نے کہا کہ قومی سلامتی کے تحفظ اور نئے انتخابی نظام سے متعلق قانون کے موثر نفاذ نے ہانگ کانگ کو ایک نئے مرحلے میں داخل کیا ہے جس میں ہانگ کانگ میں امن بحال ہوا اور وہ ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔