بیجنگ(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ اسکے تائیوان کے علاقے میں انتخابات کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کا بیان ایک چین کے اصول اور چین امریکہ مابین تین مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اتوار کو کہا کہ تائیوان کے یہ بیان تائیوان کےعلاقے کے ساتھ صرف ثقافتی، تجارتی اور دیگر غیر سرکاری تعلقات کو برقرار رکھنے کے امریکی سیاسی عزم کے منافی ہے اور "تائیوان کی آزادی" علیحدگی پسند قوتوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔
ترجمان نے کہا کہ "ہم اس کی سختی سے مذمت اورشدید مخالفت کرتے ہیں اور امریکہ کوچین کے تحفظات سے آگاہ کیا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے اور پہلی سرخ لکیر ہے جسے چین-امریکہ تعلقات میں عبور نہیں کیا جانا چاہیے۔ ایک چین کا اصول بین الاقوامی تعلقات میں ایک بنیادی اصول ہے جبکہ بین الاقوامی برادری کے درمیان اس حوالے سے ایک مروجہ اتفاق رائے اور چین-امریکہ کے درمیان سیاسی بنیاد موجود ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین اپنے تائیوان کے ساتھ امریکہ کی کسی بھی قسم کی سرکاری بات چیت اور تائیوان کے معاملات میں کسی بھی طرح یا کسی بہانے مداخلت کرنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ ترجمان نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ ایک چین اصول اور چین و امریکہ کے درمیان تین اعلامیوں کی دل سے پابندی کرے اور ان وعدوں کے مطابق سنجیدگی سے عمل کرے جن کی امریکی رہنماؤں نے "تائیوان کی آزادی"، "دو چین" یا "ایک چین، ایک تائیوان" کی حمایت نہ کرنے اور تائیوان کے معاملے کو بطورچین پردباو ڈالنے کے لیے استعمال نہ کرنے کی متعدد بار یقین دہانی کرائی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ تائیوان کے ساتھ باضابطہ نوعیت کی بات چیت بند کرے اور علیحدگی پسند قوتوں کو "تائیوان کی آزادی" کے لیے کوئی بھی غلط اشارہ دینے سے باز رہے۔