بیجنگ (شِنہوا) چین نے 1:2.5 ملین پیمانے کے ساتھ عالمی قمری ارضیاتی نقشہ جاری کیا ہے جو دنیا کا پہلا مکمل ہائی ڈیفینیشن قمری ارضیاتی نقشہ ہے اوریہ مستقبل میں چاند کی تحقیق اور کھوج میں بنیادی نقشے کے طور پر رہنمائی فراہم کرے گا۔
چینی اکیڈمی برائے سائنس کے انسٹی ٹیوٹ آف جیو کیمسٹری کے مطابق چینی اور انگریزی زبان میں دستیاب ارضیاتی نقشے میں قمری گلوب کا ارضیاتی نقشہ اور چاند کا ارضیاتی نقشہ کواڈرنگلز شامل ہیں۔
قمری سائنسدان اور چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماہر تعلیم او یانگ زی یوآن نے کہا ہے کہ چاند کا ارضیاتی نقشہ چاند کے ارتقاء کا مطالعہ کرنے، مستقبل کے قمری تحقیقی اسٹیشن کے لئے جگہ کا انتخاب کرنے اور چاند کے وسائل کو استعمال میں لانے کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس سے ہمیں زمین اور نظام شمسی کے دیگر سیاروں جیسے مریخ کو بہتر طور پر سمجھنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
چینی اکیڈمی برائے سائنس کے انسٹی ٹیوٹ آف جیو کیمسٹری سے وابستہ سینئر محقق لیو جیان ژونگ نے کہا کہ دنیا نے گزشتہ دہائیوں میں چاند کی کھوج اور سائنسی تحقیق کے شعبے میں نمایاں پیشرفت کا مشاہدہ کیا ہے جس سے چاند سے متعلق ہمارے علم میں بہت اضافہ ہوا ہے ۔ تاہم اپالو دور میں شائع شدہ چاند کے ارضیاتی نقشے تقریباً نصف صدی سے تبدیل نہیں ہوئے ہیں اور اب بھی چاند کی ارضیاتی تحقیق میں استعمال ہورہے ہیں ۔انکا کہنا ہے کہ چاند کی ارضیاتی تحقیق میں بہتری ہوئی لیکن پرانے نقشے مستقبل کی سائنسی تحقیق اور چاند کی کھوج کی ضروریات کو پورا نہیں کرسکتے ۔