بیجنگ(شِنہوا) چینی محققین نے ملک کے فینگ یُن موسمیاتی سیٹلائٹ کے ذریعے مشاہدہ کیا گیا ماحولیاتی امونیا گیس(این ایچ 3) کا پہلا عالمی نقشہ کامیابی سے حاصل کر تے ہوئے عالمی امونیا کی مقدار معلوم کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
عالمی این ایچ 3 کی نگرانی بہت اہم ہے کیونکہ یہ ایک کیمیائی طور پر فعال ٹریس گیس ہے جو ماحول اور موسمیاتی تبدیلیوں میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
تاہم امونیا کے ارتکاز کے روایتی مشاہدے کے طریقے قطبی علاقوں، صحراؤں، سمندروں اور جنگلات سے متعلقہ اعداد و شمار حاصل کرنا مشکل بنا دیتے ہیں۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف ایٹموسفیرک فزکس کے محققین نے فینگ یُن-3ڈی سیٹلائٹ پر موجود ہائپر اسپیکٹرل انفراریڈایٹموسفیرک ساؤنڈر(ایچ آئی آر اے ایس) سے این ایچ 3 کالم اخذ کرنے کے لیے ایک الگورتھم بنایا اورایچ آئی آر اے ایس آلے کے ذریعے پہلا ماحولیاتی این ایچ 3 عالمی نقشہ پیش کیا۔
یہ الگورتھم ،این ایچ 3کو تلاش کرتے وقت مداخلتی عوامل جیسے اوزون، کاربن ڈائی آکسائیڈ، پانی کے بخارات اور زمین کی سطح کے درجہ حرارت کا پتہ لگانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔