بیجنگ (شِنہوا) چین نے جذام کے مکمل طور پر خاتمے کے لئے ایک منصوبہ جاری کر دیا ہے۔
قومی انتظامیہ برائے تدارک ِامراض کے مطابق انتظامیہ اور دیگر محکموں کے مشترکہ طور پر جاری کردہ منصوبے کے مطابق 2030 تک چین میں کاؤنٹی سطح کے کسی بھی علاقے میں جذام کے مریضوں کی تعداد ایک فی ایک لاکھ رہ جائے گی۔
جذام ایک دائمی متعدی بیماری ہے جو لوگوں کی صحت کو سنگین خطرات سے دوچار کرتی ہے اس سے چہرہ خراب اور ہاتھ پاؤں کمزور ہوجاتے ہیں۔
چین نے 2011 سے 2020 تک ایک منصوبہ پر عمل کرتے ہوئے جذام کے خطرے کے خاتمے میں پیشرفت کی تھی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2020 کے اختتام تک چین میں جذام کے مریضوں کی تعداد ایک دہائی قبل کی نسبت نصف رہ گئی تھی۔
نئے منصوبہ (2024-2030) میں ملک بھر میں تین سطح کے طریقے سے مربوط اقدامات پر عمل درآمد کرنے کو کہا گیا ہے جس میں بیماری کی منتقلی، کیسز میں اتار چڑھاؤ اور بحالی، اور قبل از وقت انتباہ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اس کا مقصد بیماری کا پھیلاؤ کم کرنا ہے۔
اس منصوبے میں اہم کاموں کا بھی تعین کیا گیا ہے جن میں مریضوں کا پتہ لگانا، ہدف پر مبنی علاج اور خرابی و کمزوری کی روک تھام شامل ہے۔