بیجنگ (شِنہوا)چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے اپنے ملک کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے تین مراحل پر مشتمل طریقہ کار کی تجویز پیش کی ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے بیجنگ میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمتی مذاکرات میں شرکت اور14 فلسطینی دھڑوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے اوراتحاد کو مضبوط بنانے کے اعلامیے پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ مشرق وسطیٰ کے مسائل میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے،انہوں نے کہا کہ چین کا فلسطین کے مسئلے میں کوئی مفاد نہیں ، وہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے والے اولین ممالک میں سے ایک اوراس نے فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کی ہمیشہ سے پرزورحمایت کی ہے۔
وانگ یی نے کہا کہ غزہ میں تنازعہ بدستورطویل ہوتا جارہاہے، اور اس کے اثرات پھیل رہے ہیں۔ موجودہ تنازعہ سے نکلنے کے لیے، چین تین مراحل پر مبنی طریقہ کار تجویزکرتا ہے۔ چینی وزیر خارجہ کے مطابق پہلا قدم غزہ کی پٹی میں جلد از جلد ایک جامع، دیرپا اور پائیدار جنگ بندی کی جانب کوشش اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ عالمی برادری کو جنگ بندی کے معاملے پر مزید متحد ہونا چاہیے۔ دوسرا قدم یہ ہے کہ "فلسطینیوں کی جانب سے فلسطین پرحکومت " کے اصول کو برقرار رکھا جائے اورجنگ کے بعدغزہ کے انتظام وانصرام کے لیے مل کر کام کیا جائے۔ غزہ فلسطین کا لازم و ملزوم اور اہم حصہ ہے اور جنگ کے بعد تعمیر نوکا مرحلہ جلد از جلد شروع کیا جائے۔ عالمی برادری کو غزہ اور مغربی کنارے کے موثر انتظام کے لیے قومی اتفاق رائے سے عبوری حکومت بنانے کے لیے فلسطینی دھڑوں کی حمایت کرنی چاہیے۔ تیسرے مرحلے کے تحت فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی راہ ہموار اور دو ریاستی حل پر عمل درآمد شروع کیا جائے۔مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایک زیادہ اہم، زیادہ مستند اور موثر بین الاقوامی امن کانفرنس کا انعقاد اور اس کے لیے ایک ٹائم ٹیبل اور روڈ میپ وضع کیا جائے۔