بیجنگ(شِنہوا) چین نے اپنی جدید خلائی سولر آبزرویٹری (اے ایس او-ایس) کا سیٹلائٹ مشاہداتی ڈیٹا ملک اور بیرون ملک ٹرائل میں استعمال کرنے کے لئے کھول دیا ہے۔
مشاہداتی ڈیٹا کے استعمال کے طریقہ کار سے متعلق ڈیٹا ریلیز اینڈ تربیتی کانفرنس آن لائن منعقد ہوئی جس میں 25 ممالک کے تقریباً 400 سولر فزکس ماہرین نے شرکت کی۔ اے ایس او-ایس چین کا پہلا جامع سولر ایکسپلوریشن سیٹلائٹ ہے جسے ، گزشتہ سال اکتوبر میں شمال مغربی جیوچھوان کے سیٹلائٹ لانچ سنٹر سےخلا میں بھیجا گیا تھا۔ خلا میں کام کرنے کے نصف سال کے بعد، سیٹلائٹ نے خام شمسی مشاہدے کا تقریباً 80 ٹی بی ڈیٹا حاصل کیا ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، سیٹلائٹ کے چیف سائنسدان گان ویی چھون نے آزمائشی آغاز کے اعداد و شمار کے دائرہ کار کا ایک جامع جائزہ فراہم کیا،جس میں یکم اپریل سے ہارڈ ایکس رے امیجر (ایچ ایکس آئی )کے تمام مشاہدات، فل ڈسک ویکٹر میگنیٹو گراف (ایف ایم جی) اور لیمن الفا سولر ٹیلی سکوپ (ایل ایس ٹی) سے کچھ مشاہدات شامل ہیں۔