بیجنگ(شِنہوا) چین کے اعلی پروکیوریٹوریٹ نے ملک کے ثقافتی ورثے کے مذید تحفظ کیلئے آٹھ اہم مقدمات کا مطالعہ جاری کیا ہے تاکہ ملک بھر میں پراسیکیوٹرز کو عوامی قانونی چارہ جوئی سے نمٹنے سے متعلق رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
سپریم پیپلز پروکیوریٹوریٹ(ایس پی پی) نے کہا کہ یہ مقدمات معمول کے غیر قانونی اقدامات پر مشتمل ہیں جن میں تایخی عمارات، انقلابی مقامات، اور قدیم ثقا فی آثارِ قدیمہ پر غیر قانونی قبضے سمیت انہیں نقصان پہنچانے سے متعلق مقدمات شامل ہیں۔ ان میں ایک قابل ذکر مقدمہ جس میں پراسیکیوٹز شامل ہیں، مشرقی چین کے صوبےجیانگ سو کا ہے جس نے ٹاون شپ حکومت کیخلاف 2023 میں انتظامی عوامی قانونی چارہ جوئی کا مقدمہ شروع کیا تھا۔
یہ اقدام ٹاون شپ حکومت کی جانب سے 16ویں صدی کے معروف مصنف کے مقبرے کے تحفظ سے متعلق پراسیکیوٹرز کے تجویز کردہ اصلاحی اقدامات کے نفاذ میں ناکامی کے بعد اٹھایا گیا تھا۔
ایس پی پی نے کہا ہے کہ 2019 کے بعد سے ملک بھر میں پراسیکیوٹرز نے ثقافتی تحفظ کے متعلقہ 17ہزار عوامی قانونی چارہ جوئی کے مقدامت نمٹائے ہیں۔
ایس پی پی نے اپنے بیان میں کہا ہے چین کے پراسیکیوٹرز ثقافتی ورثے کے تحفظ کیلئے عدالتی قانونی نظام کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہیں اور اس سلسلے میں بیرون ملک گم ہونے والے چینی ثقافتی آثار کی تلاش اور برآمد کیلئے مزید کوششیں کی جائیں گی۔
کیس اسٹڈیز کا اجراء چین کے ثقافتی اور قدرتی ورثے کے دن کے موقع پر کیا گیا ہے جو ہر سال جون کے دوسرے ہفتہ کے روز منایا جاتا ہے۔