نان جنگ (شِنہوا) چین نے نان جنگ قتل عام کے 3 لاکھ متاثرین کی یاد میں ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا جس میں نان جنگ کے شہریوں نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اور شہر بھر میں سائرن بجائے گئے۔
چین کے مشرقی صوبے جیانگ سو کے شہر نان جنگ میں شدید سردی کے باجود سیاہ لباس میں ملبوس ہزاروں افراد نے متاثرین کی دسویں قومی یادگاری تقریب میں شرکت کی انہوں نے اپنے سینے پر سفید پھول سجا رکھے تھے۔
اس موقع پر چین کا قومی پرچم سرنگوں رہا ۔ تقریب قتل عام میں بچ جانے والے افراد، مقامی طلباء اور غیر ملکی دوستوں نے شرکت کی۔
صبح 10 بجکر1 منٹ پر سائرن بجنا شروع ہوئے شہر کے مرکزی علاقے میں ڈرائیوروں نے اپنی گاڑیاں روک دیں اور ہارن بجانے لگے جبکہ پیدل چلنے والے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کے لئے ٹھہر گئے۔
تقریب میں 80 سے زائد نوجوانوں نے با آواز امن کا اعلامیہ پڑھا اور شہری نمائندوں نے امن کی گھنٹی بجائی۔ اس موقع پر جاپانی حملہ آوروں کے ہاتھوں نان جنگ قتل عام کے متاثرین کے یادگاری ہال کے چوک پر امن کی علامت سفید کبوتر چھوڑے گئے۔
چین کی اعلیٰ مقننہ نے 2014 میں 13 دسمبر کو نان جنگ قتل عام کے متاثرین کا قومی دن قرار دیا تھا۔ یہ قتل عام 13 دسمبر 1937 کو جاپانی فوجیوں کے شہر پر قبضے کے بعد ہوا تھا۔
جاپانی حملہ آوروں نے 6 ہفتے کے دوران تقریباً 3 لاکھ چینی شہریوں اور نہتے فوجیوں کو بے دردی سے موت کے گھاٹ اتاردیا تھا۔ یہ دوسری جنگ عظیم کے بھیانک ترین واقعات میں سے ایک ہے۔
رواں سال نان جنگ قتل عام کے رجسٹرڈ متاثرین کی تعداد گھٹ کر صرف 38 رہ گئی ہے۔