بیجنگ(شِنہوا) 2022 میں دنیا کے سب سے بااثر بین الاقوامی جرائد میں شائع ہونے والے اکیڈمک پیپرزمیں سے تقریباً ایک تہائی چین کے تھے،جس سے پہلی بار چین نے امریکہ کو پیچھے چھوڑ کر عالمی سطح پر سرفہرست پوزیشن حاصل کی۔
وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے انسٹی ٹیوٹ آف سائنٹیفک اینڈ ٹیکنیکل انفارمیشن آف چائنہ (آئی ایس ٹی آئی سی) کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، 178 مضامین میں سب سے بااثرعوامل کے ساتھ 159 جرائد میں گزشتہ سال شائع ہونے والے 54ہزار دو مقالوں میں سے 16ہزار349 چینی مصنفین نے تحریر کیے۔
371 بااثربین الاقوامی جرائد میں شائع ہونے والی اعلی معیارکی 3لاکھ50ہزار اشاعتوں میں سے تقریباً 27 فیصد حوالہ جات کے ساتھ نمایاں اوران کے پہلے مصنفین چینی اداروں سے تعلق رکھتے ہیں۔ان مقالوں نے تقریباً6لاکھ 50ہزار اقتباسات تیار کیے، چین شائع شدہ مقالوں کی تعداد اور حوالوں کی تعداد دونوں کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔
رپورٹ کے مطابق، 2022 میں، چین نے 16 سرفہرست جرائد میں شائع ہونے والے تعلیمی مقالوں اور جائزہ مضامین کی تعداد کے لحاظ سے دوسری پوزیشن حاصل کی جس نے 30 سے زیادہ بااثرعوامل اور 1لاکھ سے زیادہ حوالہ جات وضع کیے۔