شکاگو (شِنہوا) ایک امریکی اسکالر نے کہا ہے کہ دوراندیش قیادت، سرمایہ کے بڑے وسائل سمیت اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل اور منظم افرادی قوت سمیت درست بنیادی اصولوں کے ساتھ چین اپنےوسط اور طویل مدتی مقاصد کے حصول کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔
شکاگو میں الینوائے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے اسٹورٹ اسکول آف بزنس میں معاشیات کے پروفیسر خیری ٹورک نے گردشی مسائل اور ڈھانچہ جاتی مسائل کے درمیان فرق کرتے ہوئے کہا کہ چینی معیشت کو مخالفت کا سامنا ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں ٹورک نے کہا بتایا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے ریئل سٹیٹ مارکیٹ، چپ ، صارفین اور سرمایہ کاری منڈیوں میں رکاوٹوں سے متعلق مسائل گردشی تھے جن سے نمٹنا نسبتا آسان تھا۔ چینی حکومت نے ان گردشی مسائل کے حل کے لئے مثبت اقدامات کئے۔
ٹورک نے 2023 میں چین کی 5.2 فیصد اقتصادی شرح نمو اور 9 فیصد کھپت میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چینی معیشت کو ایڈجسٹ ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا تاہم پہلے ہی اچھے اشارے دیکھے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی اچھی شرح نمو ہے جبکہ تعطیلات کے دوران ریکارڈ سفر ہوا اور بڑی تعداد میں لوگوں نے فلمیں دیکھی۔ یہ سب حوصلہ افزا اشارے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈھانچہ جاتی اعتبار سے چینی معیشت اعلیٰ تعداد کی ترقی سے اعلیٰ معیار کی ترقی کی سمت بڑھ رہی ہے جس میں کاربن ختم کرنے کے لئے ماحول دوست ٹیکنالوجی، شمسی پینل اور الیکٹرک گاڑیوں جیسے شعبوں میں ترقی کے نئے محرکات شامل ہیں۔