• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 22nd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس: پانچ چیزوں کا جاننا آپ کے لیے ضروری ہےتازترین

May 17, 2023

شی آن (شنہوا) چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس کیا ہے؟ چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس ایک اعلیٰ سطحی اجتماع ہے جس کا انعقاد چین اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک - قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کرتے ہیں۔ یہ چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی میں سنگ میل کی اہمیت رکھتا ہے۔ چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس کب منعقد ہو گا؟ کون شرکت کرے گا؟ چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس 18 اور 19 مئی کو منعقد ہوگا۔ اجلاس میں چین، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے سربراہان مملکت شرکت کریں گے۔ چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس کہاں منعقد ہوگا؟ اور وہاں انعقاد کا مقصد کیا ہے؟ یہ سربراہی اجلاس چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے دارالحکومت شی آن میں منعقد ہوگا۔

شی آن ایک تاریخی شہر ہے جس کی بنیاد لگ بھگ 3ہزار100 سال قبل رکھی گئی تھی۔ جو پہلے چھانگ آن کے نام سے جانا جاتا تھا، یہ قدیم شاہراہ ریشم کا نقطہ آغاز ہے، جس نے چین اور وسطی ایشیا کے درمیان تعلقات کو پروان چڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ آج، شہر کی پراعتماد اور جامع ثقافت نے دنیا کو اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے۔ اس کا ثبوت شہر میں ہونے والے باوقار بین الاقوامی ایونٹس ہیں جن میں سلک روڈ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول، سلک روڈ انٹرنیشنل ایکسپوزیشن اور آئندہ ہونے والی چائنہ سینٹرل ایشیا سمٹ کی میزبانی شامل ہے۔ سربراہی اجلاس کے موضوعات کیا ہیں؟ سربراہان مملکت چین-وسطی ایشیا تعلقات کی ترقی کا جائزہ لیں گے اور چین-وسطی ایشیا میکانزم کی تعمیر، مختلف شعبوں میں تعاون اور مشترکہ دلچسپی کے اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ سربراہان مملکت اہم سیاسی دستاویزات پر دستخط بھی کریں گے۔ سربراہی اجلاس کیوں بڑی اہمیت رکھتا ہے؟ یہ پہلی بڑی سفارتی  تقریب ہے جس کی چین اس سال میزبانی کر رہا ہے، اور 31 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد چھ ممالک کے سربراہان مملکت کی طرف سے آف لائن ہونے والی پہلا سربراہی اجلاس بھی ہے۔ یہ تقریب چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی میں ایک تاریخی سنگ میل ہے۔ بنیادی طور پر یہ سربراہی اجلاس چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو مزید مستحکم کرے گا۔